عمران خان کی انتخابات کے حوالے سے جیل میں کی گئی منصوبہ بندی بے نقاب، ’200 لوگوں کی لسٹ مانگی ہے‘
سینئیر صحافی اور معروف تجزیہ کار حامد میر کا دعویٰ ہے کہ عمران خان نے جیل میں انتخابات کے حوالے سے اپنی منصوبہ بندی کرلی ہے اور 200 وکلاء کی فہرست بھی طلب کرلی ہے جو الیکشن میں حصہ لیں گے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’میرا یہ خیال ہے پرویز خٹک ہوں، جہانگیر ترین ہوں یا کوئی اور، یہ سب پی ٹی آئی کا ووٹ بینک نہیں توڑ سکتے، آپ بیلٹ پیپر سے بلے کا نشان غائب کردیں، آپ پی ٹی آئی کو بطور پارٹی الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیں، عمران خان نے جیل میں بیٹھ کر بھی ایک اسٹریٹیجی تیار کی ہوئی ہے‘۔
حامد میر نے کہا کہ ’وہ اسٹریٹیجی میرے تک پہنچی ہے عمران خان کے ایک بہت قریبی وکیل کے زریعے، عمران خان نے اپنے وکیل کو کہا ہے کہ مجھے پورے پاکستان سے ڈیڈیکیٹڈ اور کمیٹڈ لوگوں کی ایک لسٹ بنا کر دیں، اور وہ وکیل ایسے ہوں جو دباؤ میں نہ آئیں اور دباؤ میں آکر ادھر ادھر نہ ہوں، نظریاتی لوگ ہوں، 200 وکیل آپ لے تو آئیں گے؟ تو انہوں نے کہا کہ ہاں جی ہم لے تو آئیں گے‘۔
حامد میر کے مطابق انہوں (عمران خان) نے کہا ہے کہ اگر میری پارٹی کے پاس بلے کا نشانہ بھی نہ ہو، پارٹی کا جھنڈا بھی کمپین (مہم) میں استعمال کرنے کی اجازت نہ ہو، تو یہ ’200 بندے جو ہیں 200 نئے وکیل جو ہیں وہ انصاف لائرز فورم کے ہوں یا نہ ہوں ضروری نہیں، لیکن وہ ہونے چاہئیں پڑھے لکھے اور کمیٹڈ لوگ، اور جمہوریت اور آئین کے لیے ہر قسم کی لڑائی لڑنے کیلئے تیار ہوں، اور اس میں، میں پلس کردوں گا اپنی پارٹی کے کچھ لوگ جو بچ جائیں گے‘۔
حامد میر کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ’آپ نے یہ کہنا ہے کہ یہ عمران خان کے اپروووڈ امیدوار ہیں یہ فہرست ہے، آپ نے ان کو ووٹ دینا ہے، نشان ان کو کوئی بھی ملے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان پوری اسٹریٹیجی بنا کر بیٹھے ہوئے ہیں، وہ پوری کوشش کریں گے کہ بلے کا نشان ہو یا نہ ہو، تحریک انصاف کو بطور پارٹی شمولیت کی اجازت ملے یا نہ ملے، انہوں نے 200 وکیلوں کو الیکشن میں کھڑا کردینا ہے اور کسی نہ کسی طریقے سے سوشل میڈیا کے زریعے انٹرنیشنل میڈیا کے زریعے انہوں نے ووٹرز کو پیغام دے دینا ہے کہ یہ حلقے میں فلاں بندہ میرا امیدوار ہے، اسے ووٹ دیں‘۔
Comments are closed on this story.