فلسطینیوں سے نفرت بھارتی نژاد برطانوی وزیر داخلہ کو مہنگی پڑ گئی، عہدے سے برطرف، وزیرخارجہ بھی تبدیل
فلسطینیوں سے نفرت بھارتی نژاد برطانوی وزیر داخلہ کو مہنگی پڑ گئی،برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے بھارتی نژاد خاتون وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو برطرف کردیا۔ وزیر خارضہ کو بھی تبدیل کردیا گیا
برطانوی وزیراعظم نے کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئےسابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو وزیرخارجہ تعینات کردیا ۔
رشی سونک نے وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو فوری طور پرعہدہ چھوڑنے کا حکم دیا جسے انہیں تسلیم کرنا پڑا، سویلا کی جگہ موجودہ سیکرٹری خارجہ جیمز کلیورلی کو وزیرداخلہ تعینات کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سویلا بریورمین نے ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مشورے کو نظر انداز کرتے ہوئے میٹروپولیٹن پولیس پر سیاسی تعصب کا الزام لگاتے ہوئے ایک دھماکہ خیز مضمون شائع کیا تھا۔ ان پر غزہ میں جنگ بندی سے متعلق احتجاج پر کشیدگی کو ہوا دینے کا الزام تھا۔
مضمون کے شائع ہونے کے بعد شہریوں کی جانب سے رشی سونک پر برطانوی وزیرداخلہ سویلا بریورمین کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
پانچ اپوزیشن جماعتوں نے عوامی طور پرسویلا کو وزیرداخلہ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
گزشتہ دنوں ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سویلا بریورمین کے حامیوں کو مشتعل کرنا سونک کے لئے ایک ہائی رسک حکمت عملی ہوسکتی ہے۔
شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس مضمون نے اسٹورمونٹ میں افعال جمہوریت کی واپسی کے امکانات کو نقصان پہنچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بریورمین نے وسطی لندن میں ہونے والے حالیہ مظاہروں کو “بعض گروہوں خاص طور پر اسلام پسندوں کی طرف سے بالادستی کا دعویٰ “ قرار دیا تھا جس طرح ہم شمالی آئرلینڈ میں دیکھنے کے عادی ہیں۔
لیبر پارٹی نے بریورمین کے ریمارکس پر سونک پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی اور وزارتی قوانین کی واضح خلاف ورزی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
شیڈو کابینہ کے وزیر پیٹ میک فیڈن نے سونک کو خط لکھ کر متنبہ کیا تھا کہ ’کچھ نہ کرنا‘ ’کمزوری کا مظاہرہ‘ ہوگا۔
Comments are closed on this story.