اسرائیلی فضائیہ کا حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کردیا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنوبی لبنان سے اینٹی ٹینک میزائل داغنے کے بعد جوابی کارروائی کی گئی۔
گزشتہ روز حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے سرحدی علاقے میں داغے گئے، میزائل سے سات اسرائیلی فوجی ہلاک اور10 زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جیک سلیوان نے اسرائیلی افواج پر واضح کرتے ہوئے کہا غزہ کے اسپتالوں میں آگ اور خون کا کھیل نہیں دیکھنا چاہتے، اسپتالوں کے اندر آتش گیر ہتھیاروں سے لڑائی سے گریز کیا جائے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے امریکا پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک امریکا یہ تسلیم نہیں کرلیتا کہ غزہ فلسطین کا حصہ ہے تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مصر اور خلیجی ممالک سے بات چیت کرنی چاہیے اور امریکا پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ امریکا کو اسرائیل پر دباؤ بڑھائے۔
طیب اردوان نے امریکی صدر جوبائیڈن کو ٹیلی فون کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن کو اس معاملے میں ہماری میزبانی کرنا چاہیے، یہ میرے لیے مناسب نہیں ہوگا کہ میں انہیں ٹیلی فون کروں۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی بمباری کے نتیجے میں غزہ کے دوسرے سب سے بڑے القدس اسپتال نے ایندھن کی قلت کی وجہ سے کام کرنا بند کر دیا ہے۔
ہلال احمر نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ ایندھن کی کمی اور بجلی کی بندش کی وجہ سے ہے، طبی عملہ مریضوں اور زخمیوں کو دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔
ترجمان ٹوماسو ڈیلا لونگا نے کہا کہ القدس اسپتال گزشتہ چھ سات دنوں میں دنیا سے کٹ گیا ہے۔
غزہ پراسرائیلی کے وحشیانہ حملے سینتیس ویں روز بھی جاری ہیں، بیت حنون اور جبالیا کیمپ پر زمینی حملے میں 19 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے خان یونس اسپتال پر اسرائیلی حملے میں 13 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ بمباری سے مکانات بھی ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ زخمیوں کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ناصر اسپتال پہنچایا گیا۔
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 11 ہزار100 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
الشفا اسپتال بند ہونے سے تین نومولود دم توڑ گئے، فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوجی اسپتال میں داخل مریضوں کو دھکے دے کر اسپتال سے نکال رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
اسرائیلی فوج کو 48 گھنٹوں میں شدید نقصان پہنچایا، حماس کا دعویٰ
غزہ، حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی پوتی بھی شہید
اسرائیلی سفارتکار کا امریکی کالج سے ’اسرائیلی نسل پرستی‘ کا کورس نہ پڑھانے کا مطالبہ
الشفا اسپتال کے ڈاکٹرز کے مطابق مریض ان کی آنکھوں کے سامنے مر رہے ہیں اور وہ کچھ کرنے سے قاصر ہیں، دن اور رات اسرائیلی فوج بم برسا رہی ہے۔
حماس نے الشفا اسپتال پر حملے کے بعد یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کی جانے والی بات چیت معطل کردی ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے امیر قطر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں نے غزہ کے بحران پر بات چیت ہوئی۔
ترجمان کے مطابق امیر قطر نے بائیڈن پر فوری جنگ بندی، خونریزی کو روکنے، شہریوں کے تحفظ اور رفح کراسنگ کو مستقل کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔
غزہ کے شمالی حصے سے جنوبی حصے کی طرف لوگوں کا انخلا جاری ہے، روزانہ ہزاروں افراد پیدل اور مختلف گاڑیوں میں ہجرت کررہے ہیں۔
اس وقت ایک لاکھ سے زائد افراد ہجرت کرچکے ہیں، جبکہ بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، خواتین کمسن بچوں کے ساتھ پیدل چلنے پر مجبور ہیں۔ بچوں کی حالت دیکھ کر سوائے اسرائیلی فوج کے ہر شخص دکھی ہے۔
بے رحم اسرائیل فوج لوگوں کو جیتے جی مار رہی ہے اپنی ہی سرزمین پر فلسطینی بے گھر کردیے گئے ہیں اور اب انہیں غزہ کے ایک حصے سے دوسرے حصے کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ کی مصری ہم منصب سے ملاقات ہوئی، غزہ کی صورتحال اور رفح سرحد کھولنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں امداد کے لیے رفح کراسنگ کو مستقل طور پر کھولنا چاہیے، دونوں رہنماؤں کی ملاقات عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
امیر عبداللہیان نے کہا امید ہے کہ مصر امداد کے لیے رفح کراسنگ کھول دے گا۔ اسرائیلی وجود سات اکتوبر کو ہی منہدم ہوگیا تھا۔ اسرائیل اب امریکی مصنوعی تنفس پر زندگی گزار رہا ہے، دنیا غزہ میں امریکی جنگ کا مشاہدہ کر رہی ہے۔
Comments are closed on this story.