Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں سے پاسپورٹس چھین لیے گئے، طورخم بارڈر پر احتجاج

ہم نے کسی کو نہیں روکا، سوشل میڈیا پر غلط پروپیگنڈا ہو رہا ہے، افغانستان طورخم کے کمیسار
شائع 11 نومبر 2023 04:01pm
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

طور خم بارڈر پر افغان عبوری حکومت نے متعدد پاکستانیوں سے پاسپورٹ چھین لیے تاہم طالبان حکام نے اس بات کی تردید کی ہے۔

برطانوی میڈیا دی انڈپینڈنٹ کے مطابق لنڈی کوتل کی سیاسی جماعتوں سمیت سماجی کارکنان اور افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کے رشتہ داروں نے طورخم زیرو پوائنٹ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شہریوں کے افغانستان میں پاسپورٹس چھین لیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق لنڈی کوتل تحصیل کے چیئرمین شاہ خالد شینواری نے کہا کہ تین روز قبل طورخم میں افغان کمیسار نے پاکستانی مسافروں سے پاسپورٹ چھین لیے اور ان تمام پاکستانیوں کو پاکستان واپس نہیں آنے دیا جا رہا حالانکہ ان تمام پاکستانیوں کے پاس ویزا بھی ہے اور وہ قانون کے مطابق گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت ظلم اور افسوس ناک ہے، اس سےاک افغان تعلقات پر مستقبل میں برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ہمارا دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے اس مسئلے کو فلیگ میٹنگ کے ذریعے حل کیا جائے۔

لندی کوتل تحصیل چیئرمین کا کہنا تھا کہ سرحد کے دونوں طرف پشتون قبائل ہیں اور وہ کئی عرصے دہشت گردی سے متاثر ہوئے، یہ لوگ غربت کا شکار ہوئے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ دوستانہ اور برادرانہ تعلق کو فروغ دینا چاہیے۔

اس ضمن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے یاسر عرفات کا کہنا تھا کہ مجھے اس بارے میں معلومات نہیں کہ اسے گذشتہ تین دنوں سے کیوں روکا ہے کیونکہ افغانستان کے ساتھ ہمارا کوئی کام نہیں ہے۔

افغانستان طورخم کے کمیسار مولوی عصمت اللہ نے کہا کہ انہوں نے کسی کو نہیں روکا، سوشل میڈیا پر غلط پروپیگنڈا ہو رہا ہے جس کے پاس بھی پاسپورٹ، ویزا ہو اسے ہم نہیں روکتے جب کہ طورخم بارڈر پر آمدورفت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کی طرف طورخم میں پھنسے ایک پاکستانی مسافر بتایا کہ پاسپورٹ ویزے ہونے کے باوجود بھی پاسپورٹ چھین کر ہمیں پاکستان جانے نہیں دیا جا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جانب طورخم بارڈر پر سینکڑوں پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں جن سے زبردستی پاسپورٹ چھین لیے گئے ہیں، ان افراد میں زیادہ تر مسافر و مزدور شامل ہیں۔

مسافر کا مزید کہنا تھا کہ پھنسے ہوئے مسافر نے موبائل فون پر رابطہ کر کے کہا کہ طورخم گمرک کے امارات اسلامی کے ذمہ دار نے ہمیں یہ احکامات جاری کیے کہ آپ کو بغیر دستخط نہیں چھوڑا جائے گا، آپ سب دستخط کریں پھر یہاں نہیں آئیں گے اس شرط پر چھوڑا جائے گا۔

afghanistan

Afghan government

Torkham Border

pakistanis

Torkham