یرغمالیوں کے بدلے تین دن کی جنگ بندی کیلئے حماس اسرائیل مذاکرات جاری، شہدا کی تعداد 10 ہزار 569 ہوگئی
غزہ میں عارضی جنگ بندی کی کوششیں تیز کر دی گئیں۔ تین دن کی جنگ بندی کے لیے قطرکی ثالثِی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا 34 واں روز ہے۔ گزشتہ رات اسرائیل کی شدید بمباری سے مزید 241 فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد 10,569 ہوگئی ہے۔
حماس ذرائع کے مطابق بارہ یرغمالیوں کے بدلے تین روزہ جنگ بندی پر بات جاری ہے۔ ان 12 یرغمالیوں میں چھ امریکی بھی شامل ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے غزہ سے تمام یرغمالیوں کو نکالنے کے لیے ایک سے زائد وقفوں کی ضرورت ہوسکتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر وقفے گھنٹوں یا دنوں پر مشتمل ہوسکتے ہیں۔ غزہ سے ابھی پانچ سو سے چھ سو امریکیوں کو باہر نکلنا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسی سے زیادہ امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔ تنازع ختم ہونے کے بعد غزہ پر اسرائیلی قبضہ طویل مدتی حل نہیں ہے۔
ترجمان کرائن جین پیئرز نے مزید کہا امریکی قانون ساز راشدہ طلیب کی طرف سے فلسطین ریلی قابل مذمت ہے۔ راشدہ طلیب نے دریا سے سمندر تک ریلی میں اسرائیلی ریاست کے خاتمے کے بیانیہ کو فروغ دیا۔ بہت سے اسرائیلی اسے یہودی دشمنی کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ادھر نیٹو نے بھی غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کردی۔۔ سیکریٹری جنرل نیٹو نے کہا کہ جنگ بندی سے امداد غزہ تک پہنچنے کا موقع ملے گا۔ جنگ کو خطے میں پھیلنے سے روکنا بہت ضروری ہے۔ امریکا اور دیگر ملک پہلے ہی عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
اٹلی نے غزہ کے لیے اسپتال پر مشتمل بحری جہاز روانہ کر دیا ہے جو غزہ کے ساحل پر جنگ سے متاثرہ افراد کو طبی امداد فراہم کرے گا۔ جہاز میں ہنگامی حالات کے لیے تربیت یافتہ 30 افراد سمیت 170 کے قریب اسٹاف موجود ہے۔
اسرائیلی فورسز کے حملے، حماس کا جوابی وار
دوسری جانب اسرائیل کے غزہ میں پناہ گزیں کیمپوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ رات گئے اسرائیلی فوج نے غزہ میں الشطی پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا۔
حماس اور اسرائیلی فوج میں شدید لڑائی کے دوران حماس نے اسرائیلی فوج کا ٹینک تباہ کردیا۔القسام بریگیڈز نے شمالی اور جنوبی غزہ میں شدید لڑائی کی وڈیو جاری کردی ہے۔
مزید پڑھیں
یرغمالیوں کی رہائی سے پہلےکوئی جنگ بندی نہیں ہوگی، اسرائیلی وزیراعظم
ترکیہ کی پارلیمان نے اپنے کیفے اور ریسٹورنٹس سے نیسلے اور کوکاکولا کو ہٹا دیا
غزہ: شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے متجاوز، امریکی ایٹمی آبدوز مشرق وسطیٰ میں تعینات
لڑائی کے دوران الشطی پناہ گزیں کیمپ سے ہزاروں فلسطینی نکل گئے۔ اسرائیل نے غزہ میں خان یونس میں مسجد پر فضائی حملہ کیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جبالیہ کیمپ پر نئے حملے میں 19 فلسطینی شہید ہوئے۔ جنگی طیاروں نے نصیرات کیمپ کو بھی نشانہ بنایا جس میں 17 افراد شہید ہوئے۔۔ خان یونس میں گھر پر حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔
صبح سویرے غزہ شہر کے الشفااسپتال کے قریب دھماکا ہوا جس سے اسپتال کے آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں۔ دھماکے کے بعد اسپتال کے احاطے میں بھگڈر مچ گئی۔۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق فوری طور پر دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
شہدا کی تعداد میں اضافہ
اسرائیلی جارحیت کا 34 واں روز ہے۔ گزشتہ رات اسرائیل کی شدید بمباری سے مزید 241 فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد 10,569 ہوگئی ہے۔ شہدا میں 4000 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی جارحیت سے 27000 سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
چوبیس گھنٹے میں اسرئیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 43 افراد شہید ہوئے، 2 رہائشی عمارتوں پر فضائی حملے ہوئے جس میں 23 فلسطینی شہید ہوئے۔
اسرائیلی بمباری سےغزہ میں 18 اسپتال غیرفعال ہوگئے، غزہ میں داخل ہونے والی امدادی ترسیل میں اب تک ایندھن شامل نہیں ہے، ایک دن میں 106امدادی ٹرک اور ایمبولینسیں غزہ میں داخل ہوئیں۔
زمینی جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 31 ہوگی ہے۔
اسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی تیز کردی ہے، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی غزہ کا کنٹرول حماس کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، وقفے کی اجازت دی جا سکتی ہے تاہم جنگ بندی نہیں ہوگی۔
امریکی سیکرٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی یا محاصرہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے، مغربی کنارے سےبھی دہشت گردی کا کوئی خطرہ پیدا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ غزہ سے فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی نہیں ہونی چاہئیے اورغزہ کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہئیے۔
Comments are closed on this story.