عمران خان نے ایرانی جنرل کی موت پر خوشی نہیں منائی، امریکی ماہر
عالمی معاملات اور سیاست پر نظر رکھنے والے امریکی ماہر مائیکل کوگلمین کا کہنا ہے کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ایران کی عسکری تنظیم پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا جشن منایا ہو۔
مائیکل کوگل مین واشنگٹن ڈی سی میں ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر فار اسکالرز میں ایشیا پروگرام کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور جنوبی ایشیا کے لیے سینئر ایسوسی ایٹ ہیں اور کئی خبر رساں اداروں کیلئے مضامین بھی لکھتے ہیں۔
جس پر ردعمل دیتے ہوئے مائیکل کوگلمین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر ایک ٹوئٹ کیا، اس ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’مجھے (ردعمل دینے میں) دیر ہوگئی ، لیکن واضح رہے کہ ایسا کوئی جواز نہیں ہے کہ عمران خان نے قاسم سلیمانی کے قتل پر جشن منایا اور اسے اپنی زندگی کا بہترین واقعہ قرار دیا ہو، ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا ہے کہ انہوں (عمران خان) نے ایسا کیا تھا۔ ہرگز نہیں، بالکل بھی نہیں‘۔
خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ ’میری زندگی کا سب سے بڑا واقعہ وہ تھا، جب میں نے سنا کہ سلیمانی کو قتل کردیا گیا ہے، میں نے اپنا آفس چھوڑا اور چل کر اپنے گھر گیا، میں اپنے گھر میں ایک ہفتے تک تنہائی میں رہا، میں نے ایک ہفتے تک اس پر غور کیا‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان میں خوشی منانے یا افسوس کرنے کا کوئی ذکر نہیں تھا، لیکن لوگوں نے اپنے نظریے کے مطابق اس بیان کا استعمال کیا۔ کچھ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کو قاسم سلیمانی کی موت پر خوشی کی بات کی تو کچھ نے کہا کہ ان کے بیان کا مطلب افسوس سے تھا۔
Comments are closed on this story.