اپنے فوجی میدان چھوڑ کر بھاگنے لگے، ’اسرائیل کو کرائے کے فوجیوں کی تلاش‘
ہسپانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں صیہونی فوجی میدان جنگ چھوڑ کر بھاگنے لگے ہیں، جس کے بعد اپنے فوجیوں کی جانیں بچانے کے لیے اسرائیل نے کرائے کے فوجی بھرتی کرنے شروع کر دیے ہیں۔
ہسپانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ غزہ میں جنگ کیلئے اسرائیل نے فرانس سے کرائے کے پرائیوٹ فوجی بھرتی کیے ہیں۔ کرائے کے فوجیوں کو ماہانہ 12 ہزار ڈالر دیے جائیں گے۔
اخبار کے مطابق اسرائیل دیگر ممالک سے بھی پرائیوٹ فوجیوں کو بھرتی کرے گا۔ ان بھرتی کا مقصد غزہ میں تصادم کے باعث اسرائیلی فوجیوں کے جانی نقصان سے بچنا ہے۔
بدنام زمانہ نو نازی ازوف بٹالین کی صفوں میں بطور کرائے کے قاتل کے طور پر لڑنے والے ایک ہسپانوی شہری پیڈرو ڈیاز فلورس نے اخبار کو بتایا کہ ’ہم غزہ اور اردن کی سرحد پر چیک پوائنٹس اور ایکسیس کنٹرول پوائنٹس پر سیکورٹی کے انچارج ہیں۔ یہاں بہت سے پرائیویٹ ملٹری کنٹریکٹرز ہیں اور وہ کام میں حصہ لیتے ہیں۔ عام طور پر، انہوں نے ایلات اور عقبہ کے درمیان سرحدی ٹرمینلز کی حفاظت کی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’وہ (اسرائیلی) بہت اچھی ادائیگی کرتے ہیں، وہ اچھا سامان دیتے ہیں اور کام پرسکون ہے‘۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب تک، سرحدی حفاظتی مشنوں کے علاوہ، غیر ملکی جنگجوؤں کو صرف ’اسلحے کے قافلوں یا فوجیوں کو سیکورٹی سپورٹ فراہم کرنے‘ کا کام سونپا گیا ہے، اور ’حماس سے براہ راست لڑنا‘ یا غزہ میں حملہ آور کارروائیوں حصہ لینے کا کام نہیں سونپا گیا۔
واضح رہے کہ زمینی کارروائی کے دوران حماس کے حملوں میں اب تک 100 سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اس کے متعدد ٹینک اور فوجی گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئی ہیں۔
تاہم، اسرائیل نے ان تمام دعوؤں کی تردید کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کو اس معاملے کا کوئی علم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’کوئی نہیں جانتا کہ وہ (پیڈرو ڈیاز فلورس) کون ہے۔ ہم ایک منظم فوج ہیں۔ یہ سب جھوٹ ہے‘۔
Comments are closed on this story.