Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

اس بار پاکستان کے عوام لاہور سے وزیراعظم منتخب نہیں کریں گے، بلاول بھٹو

8 فروری کو وہی جیتے گا جس کے پاس تیر کا نشانہ ہوگا، چیئرمین پیپلز پارٹی
شائع 06 نومبر 2023 11:01pm

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا نوازشریف سے رابطہ آج نہیں ہوا، ان کی وطن واپسی پر ہوا تھا، ہمارا رابطہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رہے گا، 8 فروری کو وہی جیتے گا جس کے پاس تیر کا نشانہ ہوگا، اس بار پاکستان کے عوام لاہور سے وزیر اعظم منتخب نہیں کریں گے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کےعوام نے پیپلزپارٹی کو کامیاب بنایا، ضمنی بلدیاتی انتخابات ایک ٹریلر تھا، مخالفین متحد بھی ہوجائیں تو پیپلزپارٹی کو نہیں ہراسکتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں تمام جماعتوں کو شکست دی، یہ ذوالفقارعلی بھٹو کے نظریے کی جیت ہے، روٹی کپڑا مکان کے منشور کے ساتھ انتخابات لڑیں گے، کراچی سے کشمور تک عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔

نواز شریف اور آصف زرداری کے درمیان رابطے کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا نوازشریف سے رابطہ کافی دن پہلے ہوا تھا، نوازشریف کی وطن واپسی پر آصف زرداری کا ان سے رابطہ ہوا تھا، آصف زرداری اور نواز شریف کے رابطے کی خبر آج آئی ہے، سیاسی مسائل پر رابطے ہونے چاہئیں، تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے رہنے چاہئیں، ہمارا رابطہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے دروازے سب کے لیے کھلے رہتے ہیں، 8 فروری کو بینظیر بھٹو اور ذوالفقارعلی بھٹو کے منشور کی فتح کا دن ہوگا، 8 فروری کو وہی جیتے گا جس کے پاس تیر کا نشانہ ہوگا، اس بار پاکستان کے عوام وزیراعظم لاہور سے منتخب نہیں کریں گے۔

دہشت گردی کے حوالے سے اظہارخیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرکے دکھائیں گے، امریکا افغانستان میں اسلحہ چھوڑ کر گیا ہے، دہشت گرد امریکی اسلحہ استعمال کررہے ہیں، ہمیں اپنی پولیس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ کے ساتھ امتیازی سلوک رکھا جارہا ہے، وفاق اور دیگر صوبوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں، سندھ میں ترقیاتی منصوبوں پر کام سست روی کا شکار ہیں، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات نہیں ہورہے، سندھ کے عوام کو ترقیاتی منصوبوں سے محروم رکھا جارہا ہے، سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کا سوال الیکشن کمیشن سے ہونا چاہیئے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ صدرعارف علوی نئے صدر کے انتخاب تک عہدے پر رہیں گے، آئین نے صدر عارف علوی کو موقع دیا ہے کہ عہدے پر رہیں، ن لیگ اسمبلی تحلیل پر صدر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہی ہے، ن لیگ 16ماہ اقتدار میں رہی، اس وقت کارروائی کیوں نہیں کی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کی معافی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے ترقیاتی اسکیموں پر پابندی لگائی ہے مگر پنجاب اور وفاق میں ترقیاتی سرگرمیاں جاری ہیں، ہمارے بھائی محسن نقوی کی درخواست پر تو ایک دن میں ہی آٹو پر اجازت مل جاتی ہے مگر سندھ کے نگراں وزیراعلیٰ کو اس کی اجازت نہیں دی جارہی، سندھ کے ساتھ سوتیلے جیسا سلوک ہورہا ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت کا بلاول بھٹو کے بیان پر ردعمل

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں جاری منصوبے کسی بھی طرح سیاسی نہیں ہیں، اگر سندھ کی نگراں حکومت بھی عوامی فلاح کے منصوبوں کے لیے الیکشن کمیشن سے اجازت مانگے گی تو کیوں نہیں ملے گی۔

پنجاب حکومت کے ترجمان نے بلاول بھٹو کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت پچھلے ساڑھے 9 ماہ سے کام کر رہی ہے اس کا موازنہ سندھ سے کرنا سراسر غلط ہے، سندھ حکومت اڑھائی ماہ قبل اپنی مدت پوری ہونے کے بعد تحلیل ہوئی ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے جو بھی منصوبے کیے وہ کسی بھی طرح سیاسی منصوبے نہیں ہیں اور الیکشن کمیشن کسی بھی منصوبے کی منظوری سے قبل تسلی کرتا ہے کہ یہ منصوبہ سیاست یا کسی جماعت کو فائدہ نہ دے بلکہ عوام کی فلاح کا منصوبہ ہو۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اسپتالوں کی حالت بہتر کرنے کی اجازت اگر سندھ حکوت بھی مانگے گی تو کیوں نہیں ملے گی، پنجاب حکومت نے سابق ایم این اے اور ایم پی ایز کے تمام ترقیاتی کام روک دیے ہوئے ہیں اور کسی قسم کے سیاسی ایجنڈے کے بغیر عوام کو ریلیف دینے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

PMLN

Nawaz Sharif

Asif Ali Zardari

karachi

PPP

Bilawal Bhutto Zardari

Asif Zardari

Pakistan People's Party (PPP)

Karachi local bodies elections