حزب اللہ کا اسرائیل کے خلاف نئے مہلک ترین ہتھیار کا استعمال
غیر ملکی خبر رساں اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف نئے اور جدید میزائل استعمال کر رہی ہے۔
روئٹرز نے اسرائیل پر حزب اللہ کے حملوں سے واقف ذرائع کے حوالے سے خبر دی کہ عسکری تنظیم نے اپنے تازہ حملے میں ایک طاقتور میزائل کا استعمال کیا ہے جو اس سے پہلے استعمال نہیں کیا گیا تھا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ میزائل نے جنوبی لبنانی دیہات آیتہ الشاب اور رمیچ کے سامنے سرحد پار اسرائیلی پوزیشن کو نشانہ بنایا۔
تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ میزائل کہاں ٹکرایا اور کیا نقصان ہوا ہے۔
کچھ کا ماننا ہے کہ یہ کوئی نیا میزائل نہیں تھا بلکہ دیسی ساختہ برکان میزائل تھا جسے ”وولکینو“ بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ ویڈیوز کے مطابق اس کا اگلا حصہ پچھلے سے بڑا تھا۔
اسرائیلی فوج اور میڈیا ذرائع کے مطابق ہفتے کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جو جھڑپیں ہوئیں، ان میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ایک راکٹ ڈپو کو نشانہ بنایا۔
آئی ڈی ایف نے لبنان میں اسرائیل کی ایک مشاہداتی پوسٹ کے ساتھ ساتھ حزب اللہ کے سیلز پر حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ یہ حملے حزب اللہ کی جانب سے لبنان سے اسرائیل میں راکٹس فائر کرنے کی حالیہ کوشش کے جواب میں کیے گئے تھے۔
ہفتے کی سہ پہر آئی ڈی ایف کے لڑاکا طیاروں نے لبنانی علاقے میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔
یہ حملے حزب اللہ کی طرف سے یہودی ریاست کو نشانہ بنانے والے راکٹ فائر کا مزید ردعمل تھے۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ فضائی حملے ٹینک اور توپ خانے کے فائر کے ساتھ مل کر کیے گئے۔
ہدف بنائے گئے انفراسٹرکچر میں حزب اللہ کے راکٹ ڈپو، فوجی کمپاؤنڈز اور دہشت گرد تنظیم کے زیر استعمال دیگر سہولیات شامل ہیں۔
ہفتہ کی شام کو بھی، ایک ٹینک شکن میزائل میٹولا کے علاقے کی طرف داغا گیا۔ جس کی ذمہ داری حزب اللہ نے قبول کی ہے۔
اتوار کی صبح، لبنان-اسرائیلی سرحد کے قریب، مسگاو ام میں راکٹ کے سائرن بجنے لگے،لیکن آئی ڈی ایف نے تھوڑی دیر بعد کہا کہ سائرن غلط الارم تھے۔
Comments are closed on this story.