پاکستان تحریک انصاف کا 4 میڈیا اینکرز کے بائیکاٹ کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 4 میڈیا اینکرز کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے پیشِ نظر انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بھی مفصل غور کیا گیا۔
انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مرکزی سطح سے مقامی سطح تک تمام تنظیمی ڈھانچوں اور کارکنان کو متحرک کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے ایک اہم اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کارکن انتخابات میں شرکت کے لیے تیاریوں کا باضابطہ آغاز کریں، انتخابات میں بے مثال عوامی تائید اور اللہ کے فضل سے دوتہائی اکثریت اور حقیقی آزادی ہماری منتظر ہے، عمران خان بطور منتخب وزیراعظم ان شاء اللہ ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالیں گے اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی ان راہوں پر گامزن کریں گے جن سے اسے سازش اور عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر ہٹایا گیا تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کورکمیٹی کی جانب سے صحافتی اقدار، اخلاقیات اور پیشہ وارانہ دیانت کے اصولوں سے انحراف کے ذریعے ماورائے آئین و قانون اقدامات میں ریاستی مشینری کی قابل مذمت معاونت پر 4 اینکرز کے احتجاجاً بائیکاٹ کے فیصلے کا اعادہ کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے ان اینکرز کے نام ظاہر نہیں کیے البتہ اعلامیے میں 4 اینکرز کے علاوہ کسی ٹی وی چینل کے من حیث الادارہ بائیکاٹ نہ کرنے کی پالیسی کا اعادہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
الیکشن کمیشن سے مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان ’بلے‘ کی فوری فراہمی سمیت تمام زیر التوا معاملات پر بلاتاخیر فیصلے کرنے اور انتخابات کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ کی دستیابی یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ یا نگران حکومتوں کی جانب سے انتظامی ڈھانچے میں اپنے انتخابی مفاد کے تحت کیے گئے بندوبست کا بھرپور جائزہ لیا جائے اور اسے انتخابات کی شفافیت سے ہم آہنگ بنایا جائے، ڈسکوز کے سربراہان عملاً ماضی کی ایک حکمران جماعت کے امیدوار اور پولنگ ایجنٹس کا روپ دھار چکے ہیں، انہیں ہٹانے یا غیرمؤثر کرنے کا کام بھی الیکشن کمیشن کے ذمہ ہے۔
آئندہ عام انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم
پی ٹی آئی نے انتخابات کی تاریخ کے تعیّن میں عدالتِ عظمیٰ کے کردار کو ملک میں جمہوریت کی بحالی کی جانب اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالتِ عظمیٰ کی مداخلت، کردار اور فیصلہ ملک سے غیر یقینی کی صورتحال پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوگا۔
کور کمیٹی نے کہا کہ پارٹی اپنا وزن جمہوریت کی بحالی کے پلڑے میں ڈال کر ملک میں انتخابی عمل کے آغاز پر سپریم کورٹ کی مشکور ہے، انتخابی تاریخ کے تعیّن اور اعلان کے بعد ملک میں انتخابات کے آزادانہ، منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انعقاد کا چیلنج الیکشن کمیشن کو درپیش ہے۔
پی ٹی آئی انتخابات کے لیے تیار ہے
پی ٹی آئی اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بھی مفصّل غور کیا گیا اور انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مرکزی سطح سے مقامی سطح تک تمام تنظیمی ڈھانچوں اور کارکنان کو متحرک کردیا گیا ہے، کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ انتخابات میں شرکت کے لیے تیاریوں کا باضابطہ آغاز کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی سمیت تمام کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ
کور کمیٹی کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کے خلاف جبر و فسطائیت کے جاری سلسلے کو بند کیا جائے اور چیئرمین عمران خان سمیت ریاستی عتاب کے شکار قائدین اور پابندِ سلاسل ہزاروں کارکنان کو فوری طور پر رہا کرکے انتقام اور سفاکیّت کا سلسلہ بند کیا جائے، گزشتہ 18 ماہ کے دوران مجرمانہ کھلواڑ کے نتیجے میں تباہ ہونے والی معیشت کی بحالی کا سفر بھی آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے سائے میں ہی ممکن ہے۔
Comments are closed on this story.