روس نے جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کی توثیق منسوخ کردی
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ملک کی جانب سے جامع جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے (سی ٹی بی ٹی) کی توثیق منسوخ کر دی ہے۔
ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کے روز ایک قانون پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت روس نے جوہری ہتھیاروں کے تجربات پر پابندی کے عالمی معاہدے کی توثیق واپس لے لی ہے۔
روس کی ایوان زیریں اسٹیٹ ڈوما نے اس سے قبل بل کو ووٹنگ کے ذریعے منظور کیا تھا۔ پیوٹن کے دستخط کے ساتھ ہی یہ قانون فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس منسوخی کے نتیجے میں روس جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرے گا یا نہیں۔
یاد رہے کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق 1996 کے معاہدے میں جوہری ہتھیاروں کے براہ راست تجربات سمیت تمام جوہری دھماکوں کو ممنوع قرار دیا گیا تھا ، حالانکہ یہ کبھی مؤثر نہیں تھا کیونکہ کچھ اہم ممالک نے اس کی توثیق نہیں کی تھی۔
ماسکو کا کہنا ہے کہ 1996 کے معاہدے کو ترک کرنے کا مقصد روس کو امریکا کی صف میں لانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
روس کا امریکا کے دو سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم
روس اور امریکا کی ایٹمی جنگ پوری دنیا کو لے ڈوبے گی
میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے 6 اکتوبر کو معاہدے سے دستبرداری کے ارادے کا اعلان کیا گیا تھا جس کا مقصد یہ تھا کہ جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے (سی ٹی بی ٹی) کی توثیق منسوخ کرکے امریکا کے موقف کا ”آئینہ دار“ بنا جاسکے کیونکہ امریکا نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، لیکن اس کی توثیق نہیں کی ہے۔
Comments are closed on this story.