امریکا میں ناجائز کمیشن لینے والے پراپرٹی ڈیلرز پر بھاری جرمانہ
امریکی جیوری نے نیشنل ایسوسی ایشن آف رئیلٹرزاور پراپرٹی ڈیلرز کو گھروں کی فروخت کے دوران من مانا اور ناجائز کمیشن لینے پر1.78 ارب ڈالر ہرجانہ عائد کردیا۔ جن کمپنیوں پر جرمانہ کیا گیا ہے ان میں وارن بفیٹ کی کمپنی برکشائر ہیتھ وے بھی شامل ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست میسوری کے کینساس سٹی میں ایک وفاقی جیوری کے فیصلے سے کئی دہائیوں پرانے طریقے کو ختم کردیا، جس کے ذریعے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو کمیشن میں اضافہ کرنے کی اجازت تھی، جس کی وجہ سے گھروں کی قیمتیں بڑھ جاتی تھیں، جس سے صارفین کو نقصان پہنچاتا تھا۔
پراپرٹی ڈیلرز 2015 اور 2022 کے درمیان مسوری اور الینوائے میں 260,000 سے زائد گھروں کے بیچنے والے شامل تھے، جنہوں نے ان کمیشنوں پر اعتراض کیا تھا۔
مدعیوں میں برکشائرکی ملکیت ہوم سروسز آف امریکا اور دو ذیلی کمپنیاں، نیز رئیل اسٹیٹ فرنچائز کیلر ولیمز شامل تھیں۔
مذکورہ عدالتی فیصلہ دو ہفتے کے مقدمے کی سماعت کے بعد آیا اور امریکی عدم اعتماد کے قانون کے تحت ہرجانے کی رقم تین گنا بڑھا کر 5.3 ارب ڈالر سے زیادہ کی جا سکتی ہے۔
نیشنل ایسوسی ایشن آف رئیلٹرز کے ترجمان مینٹل ولیمز نے کہا کہ تجارتی گروپ اپیل کرنے اور کم نقصانات کی تلاش کا ارادہ رکھتا ہے۔
ہوم سروسز نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے مایوس ہے اور اس نے اپیل کرنے کا سوچا ہے، جبکہ کیلر ولیمز کے ترجمان ڈیرل فروسٹ نے کہا کہ رئیلٹی کمپنی اپیل کے لیے اپنے اختیارات پر غور کرے گی۔
امریکا میں بروکر کا معاوضہ عام طور پر گھر کی فروخت کی قیمت کا تقریباً پانچ تا چھ فیصد رہا ہے.
گھر فروخت کرنے والوں نے شکایت کی کہ اس ماڈل نے بروکرز کے کم ہوتے ہوئے کردار کے باوجود خریدار بروکرز کے لیے کمیشن کو 2.5 فیصد سے 3فیصد کی حد میں رکھ کر مقابلے کو دبایا، جس کی وجہ سے بہت سے خریدار آزادانہ طور پر آن لائن گھر تلاش کر رہے ہیں۔
مدعیوں نے غلط کام کی تردید کی جبکہ نیشنل ایسوسی ایشن آف رئیلٹرز نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔ امریکی محکمہ انصاف علیحدہ طور پر واشنگٹن میں ایک وفاقی اپیل کورٹ سے کہہ رہا ہے کہ وہ نیشنل ایسوسی ایشن آف رئیلٹرز کے طریقوں پر عدم اعتماد کی تحقیقات کو بحال کرے۔
Comments are closed on this story.