آشیانہ ریفرنس: شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
آشیانہ اقبال ہاؤسنگ ریفرنس میں شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
احتساب عدالت لاہور کے جج علی ذوالقرنین نے سابق وزیراعظم سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر سماعت کی جہاں تمام ملزمان کے علاوہ نیب وکیل وارث جنجوعہ کے دلائل بھی مکمل ہوگئے۔
گزشتہ سماعت پر شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل مکمل کئے اور کہا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف نیب کیسز سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا، نیب کے پاس کوئی ریکارڈ یا ثبوت موجود نہیں۔
وکیل نیب کا عدالت میں کہنا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق ملزمان پر جرم ثابت ہونے کا امکان نہیں ہے اور میں انوسٹی گیشن رپورٹ کی فائنڈنگز سے اتفاق کرتا ہوں۔
جج علی ذوالقرنین نے شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جسے 7 نومبر کو سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ عدالت کیس میں 2 مرکزی ملزمان کو بری کر چکی ہے جب کہ شہباز شریف کو مستقل حاضری سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔
آشیانہ ہاؤسنگ اسکیندل کیس میں عدالت کی جانب سے 10 ملزمان پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
قبل ازیں، نیب ریفرنس کے مطابق 16 ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کے لئے 61 کروڑ روپے جمع کروائے، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے 20 جنوری 2015 کو معاہدہ کیا۔
نیب ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ کمپنیوں کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 64 کروڑ سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
Comments are closed on this story.