جنگ کا 25واں روز: غزہ میں رہائشی عمارتوں و اسپتالوں پر اسرائیلی حملے، نیتن یاہو کا جنگ بندی سے انکار
فلسطین کے اسپتالوں اور نواحی علاقوں کو بھی اسرائیل کی جانب سے بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب کہ صہیونی فوج کی القدس سمیت شمالی غزہ کے تمام دس اسپتالوں کو خالی کرنے کی وارننگ بھی جاری کردی۔
الجزیرہ کے مطابق فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کا کہنا ہے کہ غزہ شہر میں القدس اسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری و فضائی حملوں سے بے گھر ہونے والے شہریوں اور طبی کارکنوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
غزہ میں انڈونیشیا اسپتال نے منگل کی علی الصبح اسپتال کے قریب تیسرے حملے کی اطلاع دی جس کے چند گھنٹوں بعد ترک فلسطینی دوستی اسپتال نے کہا کہ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ غزہ کے یورپی اسپتال کے آس پاس بھی اسرائیلی فضائی حملوں کی اطلاع ملی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے ایک اور رات بھر کیے جانے والے فضائی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں متعدد افراد بھی شامل ہیں جن میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق جنوبی شہر رفح میں ابو شملہ نامی شخص کے گھر پر ہونے والے حملے میں کم از کم 18 افراد شہید ہوئے، جب کہ رفح میں حجازی خاندان کی دوسری رہائشی عمارت پر ہونے والے حملے میں 9 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
وسطی غزہ کی پٹی کے علاقے الزویدہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد شہید ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
دریں اثنا الزیتون کے علاقے میں ایک رہائش گاہ پر ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 7 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
وفا کے مطابق رات بھر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید شہادتوں کا خدشہ ہے کیونکہ متعدد افراد اب بھی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بھی جنگ بندی کے بڑھتے ہوئے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائی دہشت گردی کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگی۔
غیر ملکی میدیا رپورٹس کے مطابق 25 روز کے دوران صہیونی بمباری سے غزہ میں شہدا کی تعداد 8 ہزار 525 ہوگئی جن میں 3 ہزار 542 بچے شامل ہیں, جب کہ 2800 سے زائد بچے لاپتا ہیں اور اب تک 21 ہزار فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.