Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

ورلڈکپ: سری لنکا کو شکست دے کر افغانستان سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل

242 رنز کا ہدف افغانستان نے 46ویں اوورز میں 3 وکٹوں پر حاصل کرلیا
اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2023 11:26pm

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے 30 ویں میچ میں افغانستان نے سری لنکا کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر ایک اور اَپ سیٹ کردیا اور اس فتح کے ساتھ افغانستان کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر پہنچ گئی۔

سری لنکا کی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 241 رنز پر ڈھیر ہوگئی، 242 رنز کا ہدف افغانستان نے 46ویں اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا، اس کے ساتھ ہی افغان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوگئی۔

واضح رہے کہ افغانستان کی ایونٹ میں تیسری کامیابی ہے اور تینوں مرتبہ اس نے سابقہ عالمی چیمپئن ٹیموں کو ہرایا۔

بھارتی شہر پونے میں کھیلے جارہے ورلڈ کپ کے اہم میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

سری لنکا کی بیٹنگ

سری لنکا کی جانب سے اننگز کا آغاز اوپننگ بیٹرز پتھم نسانکا اور دیموتھ کرونارتنے نے کیا لیکن یہ اوپننگ جوڑی افغانستان کے بولرز کے سامنے اپنی ٹیم کو زیادہ اچھا آغاز فراہم نہ کر سکی۔

سری لنکا کی پہلی وکٹ 22 رنز پر دیموتھ کرونارتنے کی صورت میں گری، وہ محض 15 رنز بنا کر فضل الحق فاروقی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو پویلین لوٹ گئے جبکہ دوسری وکٹ 84 کے مجموعی اسکور پر گری، پتھم نسانکا 60 گیندوں پر 46 رنز بنا کر عظمت اللہ عمرزئی کی گیند پر رحمان اللہ گرباز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

افغانستان کے خلاف سری لنکا کو تیسرا نقصان 134 رنز پر اٹھانا پڑا، سری لنکن کپتان کوشل مینڈیس 39 رنز پر مجیب الرحمان کی گیند پر نجیب اللہ زدران کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

سری لنکا کا اسکور 139 پر پہنچا تو مجیب نے ہی سدیرا سماراوکرما کو 36 رنز پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کردیا۔

راشد خان نے سری لنکا کو اس وقت 5 وکٹوں سے محروم کردیا جب انہوں نے دھننجیا ڈی سلوا کو 167 کے مجموعے پر کلین بولڈ کردیا، ڈی سلوا نے 14 رنز کی اننگز کھیلی۔

سری لنکا کی چھٹی وکٹ 180 کے مجموعی اسکور پر گری جب چیریتھ اسالنکا 22 رنز بنا کر فضل الحق کی گیند پر راشد خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ ساتواں نقصان 185 کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا، جب دوشمان چمیرا محض ایک رنز بنا کر ابراہیم زدران کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو گئے۔

سری لنکا کی 185 رنز پر 7 وکٹیں گرنے کے بعد ایجیلو میتھیوس اور مہیش تھیکشنا نے ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر کر آٹھویں وکٹ پر 45 رنز کی شراکت قائم کی۔

سری لنکا کی آٹھویں وکٹ 230 کے مجموعی اسکور پر گری جب مہیش تھیکسنا 29 رنز بنا کر فضل الحق فاروقی کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے، نویں وکٹ 239 کے مجموعی اسکور پر گری جب اینجلو میتھیوز 23 رنز پر فضل حق فاروقی کی گیند پر محمد نبی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

سری لنکا کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی (کاسون راجیتھا تھے، انہوں نے 5 رنز بنائے اور رحمان اللہ گرباز کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو گئے۔

یوں سری لنکا کی ٹیم پورے 50 اوورز بھی نہ کھیل سکی اور 49.3 اوورز میں 241 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی اور افغانستان کے لیے 242 رنز کا ہدف سیٹ کیا۔

افغانستان کی طرف سے سب سے عمدہ بولنگ فضل حق فاروقی نے کی انہوں نے اپنے مقررہ 10 اوورز میں 34 رنز دے کر سری لنکا کے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اس کے علاوہ مجیب الرحمان نے 2 جبکہ عظمت اللہ عمرزئی اور راشد خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

افغانستان کی اننگز

سری لنکا کے 242 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغانستان کا آغاز اچھا نہ رہا، رحمان اللہ گرباز بغیر کوئی رن بنائے صفر پر آؤٹ ہوگئے، انہیں دلشن مدھوشنکا نے آؤٹ کیا۔

اس کے بعد افغان بیٹرز نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری لنکن بیٹرز کو بے بسی کی تصویر بنادیا۔

دوسری وکٹ پر ابراہیم زادران اور رحمت شاہ کے درمیان 73 رنز کی پارٹنر شپ بنی تو ابراہیم زادران 39 رنز بنا کر مدھوشنکا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد تیسری وکٹ پر رحمت شاہ اور کپتان حشمت اللّٰہ شاہدی کے درمیان 58 رنز کی پارٹنرشپ بنی اور ٹیم کا اسکور 131 تک پہنچا تو حشمت اللّٰہ شاہدی 62 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر کاسن راجیتھا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

حشمت اللہ شاہدی اور عظمت اللہ عمر زئی نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے میچ کو اختتام پر پہنچایا دونوں کے درمیان چوتھی وکٹ پر 111 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی۔

عظمت اللّٰہ عمر زئی 3 چھکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 73 رنز کی اننگز کھیل کر ناقابل شکست رہے۔

کپتان حشمت اللّٰہ شاہدی نے بھی 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔

اور یوں افغانستان نے سری لنکا کی جانب سے دیا گیا 242 رنز کا ہدف 45.2 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

افغانستان کے فضل حق فاروقی کو شاندار بولنگ پرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سری لنکا کی جانب سے دلشان مدھوشنکا نے 2 جبکہ کاسن راجیتھا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پوائنٹس ٹیبل

ورلڈ کپ کے پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالی جائے تو اب تک ناقابل شکست بھارت پہلے نمبر پر ہے، جنوبی افریقا دوسرے، نیوزی لینڈ تیسرے، آسٹریلیا چوتھے، افغانستان پانچویں سری لنکا چھٹے، پاکستان ساتویں، نیدرلینڈ آٹھویں، بنگلادیش نویں اور انگلینڈ دسویں نمبر پر ہے۔

میچ کا ٹاس

بھارتی شہر پونے میں واقع مہاراشٹرا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے آئی سی سی مینز ورلڈ کپ کے 30 ویں میچ میں افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے ٹاس جیت کر سری لنکن کپتان کوشل مینڈیس کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے کپتان حشمت اللّٰہ نے کہا کہ پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ نمی کی وجہ سے کیا ہے، ہم یہاں اچھا کھیلنے آئے ہیں۔

سری لنکا کے کپتان کوشال مینڈس کا کہنا تھا کہ ہم ٹاس جیتتے تو بیٹنگ ہی کرتے، پچھلے 2 میچز میں ہم اچھا کھیلے ہیں۔

افغانستان ٹیم

افغان ٹیم میں رحمان اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، عظمت اللہ عمرزئی، اکرام علی خیل، محمد نبی، راشد خان، مجیب الرحمان، نوین الحق، فضل الحق فاروقی شامل ہیں۔

سری لنکا ٹیم

سری لنکان ٹیم میں کوسال مینڈس (کپتان)، پاتھوم نسانکا، دیموتھ کرونارتنے، سدیرا سماراوکرما، چریت اسلانکا، دھننجیا ڈی سلوا، اینجلو میتھیوز، مہیش تھیکشانا، کاسن راجیتھا، دشمنتھا چمیرا اور دلشان مدوشنکا شامل ہیں۔

افغانستان اور سری لنکا سیمی فائنل کھیلنے کے خواب کو زندہ رکھے ہوئے ہیں، دونوں ٹیموں نے اپنے گزشتہ میچوں میں اعلیٰ درجے کی ٹیموں کو شکست دی ہے۔

افغانستان اور سری لنکا لیگ مرحلے کے آخری 4 میچوں میں سے 3 میں کامیابی کے بعد 10 پوائنٹس حاصل کر کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کا موقع حاصل کر سکتی ہیں۔ لیکن ان 4 میچوں میں سے افغانستان کا مقابلہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا سے ہوگا جبکہ سری لنکا کو اب بھی بھارت اور نیوزی لینڈ سے مقابلہ کرنا ہے۔

بنگلہ دیش کے ہاتھوں ابتدائی شکست سے افغانستان کو نقصان پہنچا ہے لیکن انگلینڈ اور پاکستان کے خلاف تاریخی کامیابیوں نے افغانستان کی امیدوں کو نئی زندگی بخشی ہے۔

سری لنکا کو جنوبی افریقا، پاکستان اور آسٹریلیا سے شکستوں نے بظاہر ٹورنامنٹ میں رہنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تھا لیکن نیدرلینڈز اور اس سے بھی زیادہ متاثر کن طور پر انگلینڈ کے خلاف جیت نے ٹیم میں نئی روح پھونک دی ہے۔

دونوں ٹیموں نے گزشتہ ایک سال کے دوران 6 ایک روزہ میچ کھیلے ہیں، سری لنکا نے ان میں سے 4 میں کامیابی حاصل کی ہے، افغانستان کو اپنے آخری میچ کے بعد سے 6 دن کا وقفہ ملا ہے، ٹیم میں نور احمد کی جگہ فضل الحق فاروقی کی واپسی ہوئی ہے۔

سری لنکا کو ایک اور جھٹکا لگا جب انگلینڈ کے خلاف میچ کے بہترین کھلاڑی لاہیرو کمارا انجری کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے، ان کی جگہ دشمنتھا چمیرا کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جو خود انجری سے واپس آ رہے ہیں اور امکان ہے کہ وہ براہ راست ٹیم میں آئیں گے۔

ادھر کوشل پریرا کی فارم گزشتہ کچھ عرصے سے تشویش کا باعث ہے اور ان کی جگہ دیموتھ کرونارتنے کو ٹاپ آرڈر میں شامل کرنے کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

پچ اور موسم کی صورتحال

حالیہ دنوں میں اسٹیڈیم میں زیادہ اسکور کا رجحان دیکھا گیا ہے، لیکن اسپنرز کے لیے بھی کچھ مدد ملتی ہے، جس سے دونوں ٹیمیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ شام کو اوس فیکٹر بھی میچ کا حصہ ہوگا اس لیے ٹاس ہمیشہ کی طرح اہم ثابت ہوگا۔

آج کیا ریکارڈز بن سکتے ہیں؟

نسانکا کے 296 رنز افغانستان کے خلاف کسی بھی سری لنکن بلے باز کی جانب سے بنائے گئے سب سے زیادہ رنز ہیں، یہ کسی ایک ملک کے خلاف ان کا سب سے زیادہ اسکور بھی ہے جبکہ حشمت اللہ شاہدی 2000 ون ڈے رنز تک پہنچنے سے 57 رنز دور ہیں، سدیرا سماراوکرما ون ڈے میں 1000 رنز بنانے سے 90 رنز پیچھے ہیں۔

آخری میچ کے بعد سے 6 دن کا آرام ٹیم کو اچھی پوزیشن میں رکھے گا، حشمت اللہ شاہدی

افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے کہا کہ 6 دن کا وقفہ ہمارے لئے اچھا ہے کیونکہ اس سے پہلے ہمارے پاس بیک ٹو بیک میچ تھے اور جب آپ کم وقت میں بہت زیادہ میچ کھیلتے ہیں تو کھلاڑی تھک جاتے ہیں۔ ایک اچھی جیت کے بعد جب آپ آرام کر رہے ہوتے ہیں اور آیندہ میچوں کے بارے میں بھی سوچتے ہیں، میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ ہمارے لئے اچھا تھا۔

واضح رہے کہ ورلڈکپ پوائنٹس ٹیبل پر سری لنکا کا پانچواں اور افغانستان کا ساتواں نمبر ہے۔

afghanistan

india

cricket

Sri Lanka

ODI World Cup

world cup 2023

ICC ODI WORLD CUP 2023

pune

sri lanka vs afghanistan