امریکا اسرائیل یا غزہ میں جنگی فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا، کملا ہیرس
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ امریکا اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا افواج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں کملا ہیرس نے کہا کہ امریکا مشرقی وسطی میں تنازعات کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
کملا ہیرس نے کہا کہ ہم کسی بھی طرح سے یہاں کوئی جنگی فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے، اسرائیل کو ڈکٹیشن نہیں دیتے کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل کو مشاورت کے ساتھ ساز و سامان اورسفارتی مدد فراہم کرتا ہے۔ فلسطینی شہری جنگ کے اصولوں اور انسانی امداد کے مستحق ہیں۔
نائب صدر نے کہا کہ امریکا تنازع کو بڑھنے سے روکنا چاہتا ہے اور ایران کو مداخلت کرنے سے خبردار بھی کیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ان کی امریکی صدر جو بائیڈن سے بات ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
امریکا نے اسرائیل کو جنگ میں مدد دینے کا اعلان کردیا
غزہ پر ہزاروں ٹن وزنی 6 ہزار بموں کی بارش
غزہ میں اسپتال پر حملہ،امریکا نے اسرائیل کو بری الذمہ قرار دے دیا
بیان میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ پر اپنی جنگ کا دائرہ وسیع کردیا ہے، غزہ جنگ اپنے چوتھے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے سی این این کو بیان دیا کہ امریکی انتظامیہ نے شہریوں کے تحفظ کے بارے میں اسرائیلیوں سے بات کی ہے۔
جیک سلیوان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلیوں کو شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کرنے چاہییں۔
Comments are closed on this story.