Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

پشاور: افغان شہریوں کے انخلاء میں تیزی، 82 ہزار واپس جا چکے

واپس جانے والوں میں دستاویزات رکھنے والے 44 ہزار، غیر قانونی رہائش پذیر 38 ہزار 531 افغان شامل
اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2023 09:22pm
پشاور: غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کا انخلا جاری، رواں ماہ 33 ہزار سے زائد افراد کی واپسی. فوٹو ــ فائل
پشاور: غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کا انخلا جاری، رواں ماہ 33 ہزار سے زائد افراد کی واپسی. فوٹو ــ فائل

خیبرپختونخوا میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کا انخلا جاری ہے۔ سرکاری حکام کے مطابق رواں ماہ 33 ہزار555 افراد طور خم بارڈرسے واپس جاچکے ہیں۔ صوبے سے مجموعی طور پر 82 ہزار افراد سے زائد واپس افغانستان چلے گئے۔ سندھ سے بھی غیرملکیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے، نگراں وزیر داخلہ سندھ حارث نواز کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کیلئےمختلف شہروں میں کیمپس قائم کئے جائیں گے۔

آج نیوز کے نمائندے نے سرکاری حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ مجموعی طور پر 2772 خاندان واپس گئے ہیں۔

سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ 8 ہزار 309 مرد اور 5 ہزار457 خواتین واپس افغانستان گئے ہیں۔

غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے حوالے سے سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ واپس جانے والوں میں 19 ہزار 789 بچے بھی شامل ہیں۔

82 ہزار افغان شہریوں کی واپسی

خیبر پختونخوا سے افغان باشندوں کے اںخلاء میں تیزی آگئی، اب تک 82 ہزار افراد سے زائد واپس افغانستان جا چکے ہیں۔

واپس جانے والوں میں دستاویزات رکھنے والے 44 ہزار جبکہ غیر قانونی رہائش پذیر 38 ہزار 531 افغان باشندے شامل ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، محکمہ داخلہ عابد مجید اور کمشنر پشاور نے آج طورخم بارڈر اور لنڈی کوتل کا دورہ کیا اور وہاں پر غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کے لئے انتظامات کا جائزہ لیا۔

یاد رہے کہ ملک میں غیرقانونی رہائش پذیر غیر ملکیوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں 3 دن باقی ہیں۔ ان افراد کو اپنے ساتھ 50 ہزار روپے یا 180 ڈالرز لے جانے کی اجازت ہے۔ ڈیڈ لائن کے بعد غیر ملکیوں کو پشاور ، ہری پور اور لنڈی کوتل میں قائم کیمپوں میں پہنچا کر وہاں سے ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں :

افغان مہاجرین کے انخلا میں 2 روز باقی، حکومت نے ایکشن پلان مرتب کرلیا

افغان پناہ گزینوں کی پاکستان سے برطانیہ روانگی کا عمل شروع

کوئٹہ : پاکستانی شناختی کارڈ اور مہاجر کارڈ بنانے میں ملوث 2 افغان شہری گرفتار

دوسری طرف سندھ سے بھی بڑی تعداد میں افغان اور دیگر غیر ملکی واپس جارہے ہیں، چمن بارڈر سے روزانہ ایک ہزار کے قریب افراد افغانستان جارہے ہیں۔ ان افراد میں زیادہ تر کا تعلق کراچی سے ہے اور ان میں اکثریت بچوں کی ہے۔

پنجاب سے اب تک پندرہ سے سترہ ہزار افغان باشندے رضا کارانہ طور واپس جاچکے ہیں۔

کراچی: نگراں وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت اہم اجلاس

کراچی میں نگراں وزیر داخلہ سندھ حارث نواز کی زیر صدارت غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں تارکین وطن کی واپسی کیلئے آپریشنل پلان کو حتمی شکل دی گئی۔

اس موقع پر حارث نواز نے کہا کہ تارکین وطن کیلئے مختلف شہروں میں کیمپس قائم کئے جائیں گے، کراچی، جیکب آباد، حیدر آباد میں کیمپس قائم ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیمپس میں فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا، صوبائی، ڈویژنل، ضلعی سطح پر کنٹرول روم قائم کئے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے انخلا سے متعلق تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، غیر قانونی وغیر ملکی افراد کو ملک سے واپس بھیجنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ انخلا سے متعلق جیوفیسنگ اور جیومیپنگ مکمل کرلی ہے، البتہ ریاست پاسپورٹ اور ویزا لیکر آنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، اب لوگ ہمارے ملک ویزا لیکر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ یومیہ 12 سے 15 ہزار افراد بغیر سفری دستاویزات سفر کریں، ون ڈاکومنٹ رجیم کے تحت ہفتہ کو قلعہ عبداللہ میں پاسپورٹ آفس کا افتتاح کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ پاک ایران اور افغان بارڈر پر کاروبار کا اپنا ایک طریقہ کار ہے، ہم نے بلوچستان میں کاروبار نہیں بلکہ اسمگلنگ بند کی ہے۔

afghanistan

Pakistan Law and order situation

Illegal Afghan Immigrants