حماس کا اسرائیل پر طویل ترین راکٹ مار حملہ، سلامتی کونسل میں امریکی قرارداد ویٹو
غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد جمعرات کی صبح تک 6 ہزار 600 سے تجاوز کرگئی۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیل کے علاقے ایلات تک میزائل فائر کیا ہے جو طویل ترین حملہ ہے۔ اسرائیل کی حمایت میں سلامتی کونسل میں امریکی قرارداد روس اور چین نے ویٹو کردی ہے۔
عرب ٹی وی کے بیوروچیف کے گھر پر اسرائیل کی بمباری
غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے، مزید 37 فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا کی تعداد 6 ہزار 600 سے زائد ہوگئی۔ 16 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔ الیرموک پر بمباری سے 26 اور شمالی غزہ میں ایک مکان پر حملے میں 11 فلسطینی شہید، بچوں سمیت ساڑھے 15 ہزار افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
عرب ٹی وی الجزیرہ کے بیوروچیف کے گھر پر اسرائیل نے بمباری کی، جس سے صحافی کی اہلیہ، بیٹی اور بیٹا شہید ہوگئے۔ صحافی کو جنگ کی کوریج کے دوران اطلاع ملی، گھر پہنچے تو پورا خاندان کفن میں لپٹا ملا تھا۔
غزہ کے اسپتالوں میں ایندھن کی خطرناک حد تک کمی
آٹھ ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کی چوتھی کھیپ غزہ میں داخل ہوگئی ہے، امدادی سامان میں ایندھن شامل نہیں ہے، غزہ کے اسپتالوں میں ایندھن کی خطرناک حد تک کمی ہوگئی ہے، بجلی کی بندش سے انکیو بیٹرز اور آئی سی یو میں موجود بچوں اور زخمیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
حماس کا اسرائیل پر 220 کلومیٹر دور سے راکٹ حملہ
حماس کا اسرائیل کے تفریحی شہر ایلات پر 220 کلومیٹر دور سے راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔ ترجمان القسام بریگیڈ کے مطابق حماس کے نئے راکٹ ایاش کی رینج 250 کلومیٹر تک ہے۔
اسرائیل فوج کا کہنا ہے غزہ جنگ کے بعد حماس کا سب سے طویل ترین حملہ ہے، رات گئے غزہ سے فائر کیا گیا راکٹ اسرائیل میں ایک عمارت سے ٹکرا گیا، جس سے دو افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان اسرائیل فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ طویل ہوگی، جنگ کے اگلے مرحلے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ کا شمالی علاقہ خالی کرانے کی دھمکی دے دی ہے۔
روس اور چین نے غزہ پر امریکی قرارداد ویٹو کردی
غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں روس اور چین نے غزہ پر امریکی قرارداد ویٹو کردی ہے۔ قرار داد میں اسرائیل کو دفاع کا حق ہونے پر زور دیا گیا تھا۔
امریکی قرار داد کے مسودے کی چین، روس اور متحدہ عرب امارات نے مخالفت کی، جبکہ روس کی جانب سے پیش کردہ قرار داد کا مسودہ درکار ووٹ نہ ملنے کے باعث منظور نہ ہوسکا۔
روسی قرارداد میں اسرائیل سے شہریوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کا مطالبہ منسوخ کرنے کا کہا گیا تھا۔ روسی قرارداد کی چین، متحدہ عرب امارات اور گبون نے حمایت کی، امریکا اور برطانیہ نے مخالفت کی تھی۔
بائیڈن نے یہودیوں کے حملوں کی مخالفت کردی
امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس فلسطینیوں کی اکثریت کی نمائندگی نہیں کرتی، وہ شہریوں کے پیچھے چھُپ رہی ہے، اب آگے جو ہونا ہے وہ دو ریاستی حل ہے۔**
بائیڈن نے آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیس کے ساتھ واشنگٹن میں ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیل کو معصوم شہریوں کی حفاظت کا خیال اور جنگی قوانین سے ہم آہنگ رہنا چاہیے، جبکہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ تاہم بائیڈن نے مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینوں پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
حماس فلسطینیوں کی اکثریت کی نمائندگی نہیں کرتی، یہ فلسطینیوں شہریوں کے پیچھے چھُپ رہی ہے، اب آگے جو ہونا ہے وہ دو ریاستی حل ہے۔
امریکی صدر نے چین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین نے اپنے شراکت داروں کو مردہ چھوڑ دیا اور اپنے عالمی شراکت داروں کو نقصان پہنچایا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کیساتھ اظہار یکجہتی کی قرار داد منظور
امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرار داد منظور کرلی ہے، 10 ڈیموکریٹس کے علاوہ تمام ارکان نے قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔
قرار داد میں کہا گیا کہ اسرائیل حماس کی جانب سے شروع جنگ میں اپنا دفاع کر رہا ہے، جبکہ ریپبلکن مائیک جانسن نے آج ہی نئے اسپیکر کے طور پر حلف اٹھایا ہے۔
غیرعلاقائی ملکوں کو آگ پر تیل ڈالنا بند کرنا چاہیے، ترک صدر
ترک صدر نے کہا کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں، آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ غیر علاقائی ملکوں کو آگ پر تیل ڈالنا بند کرنا چاہیے۔
صدر رجب طیب اردوان نے پارٹی ارکان سے خطاب میں بین الاقوامی اسرائیل فلسطین امن کانفرنس کے انعقاد کی تجویز دے دی۔ انہوں نے کہا مغرب کا اسرائیل کے لیے آنسو بہانا دھوکا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بمباری کے لیے امریکا اسرائیل کو ہدایات دے رہا ہے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اسرائیل کے حملوں سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی حقیقی فاتح ہوں گے۔
امریکیوں کے ہاتھ غزہ کے معصوم لوگوں کے خون سے رنگے ہیں، روسی صدر پیوٹن نے غزہ کی صورتحال کو انسانیت سوز قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کا ایک بار پھرغزہ میں جنگ بند کرانے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کا ایک بار پھر عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بند کرانے کا مطالبہ کردیا۔ انسانی حقوق سے وابستہ اقوام متحدہ کی عہدے دار فرانسیسکا البانیز نے کہا کہ مسلسل بمباری سے غزہ کے حالات ناقابل بیان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں جانیں گئیں، 40 فیصد بچے ہیں، جبکہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر آئی ایم ایف نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا اسرائیل حماس جنگ علاقائی معیشتوں کو متاثر کررہی ہے۔
Comments are closed on this story.