اسرائیل حماس جنگ: امریکا آنکھیں بند کیے تیسری جنگ عظیم کی طرف بڑھ رہا ہے، ایلون
ٹیسلا کے چیف ایگزیکیوٹیو آفیسر (سی ای او) اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ کے مالک ایلون مسک کا کہنا ہے کہ اسرائیل حماس تنازعے کی وجہ سے ناصرف امریکا آنکھ بند کیے تیسری عالمی جنگ کی جانب جارہا ہے بلکہ پوری انسانی تہذیب بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
مسک نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کے ساتھ امن برقرار رکھنے اور ’روس کے ساتھ معمول کے تعلقات بحال کرنے‘ کے لیے ایک طریقہ وضع کرے۔
ڈیوڈ ساکس کی میزبانی میں منعقدہ ٹویٹر اسپیس میں تباہ کن اسرائیل-حماس جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایلون نے کہا کہ امریکا آنکھیں بند کیے تیسری جنگ عظیم کی طرف جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس جاری جنگ کی وجہ سے ’انسانی تہذیب داؤ پر لگ سکتی ہے‘۔
مسک نے خبردار کیا کہ اگر عالمی سطح پر لڑائی چھڑ جاتی ہے تو بڑے پیمانے پر جنگ کی توقع کی جانی چاہیے۔
مسک نے علاقائی تنازعات کو عالمی تنازعات میں بدلنے سے روکنے میں امریکی خارجہ پالیسی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ایلون کے یہ تبصرے یوکرین پر روس کے حملے اور اسرائیل-حماس تنازعہ کے درمیان آئے، ان کی بنیادی تشویش روس اور چین کے درمیان ابھرتے ہوئے تعلقات تھے۔
مسک نے اس بات پر زور دیا کہ روس اور چین کے درمیان ایک مضبوط اتحاد امریکا کے لیے ایک اہم چیلنج بن سکتا ہے۔
ان کا خیال ہے کہ امریکا کو یوکرین میں امن قائم کرنے اور روس کے ساتھ دوبارہ دوستی کرنے میں مدد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’روس، چین اور ایران کے گٹھ جوڑ کو مغرب کی نسبت بہت مضبوط سمجھا جانا چاہیے… یہاں کی صلاحیت کوئی چھوٹی جنگ نہیں ہے۔ یہ ایک بہت بڑی جنگ ہے جہاں صنعتی صلاحیت مغربی اتحادوں کے مقابلے میں قابل قدر ہے… صنعتی طاقت میں ہمیں بہت زیادہ فائدہ نہیں ہے اور جنگ کی بنیاد اقتصادی طاقت ہے، خاص طور پر صنعتی پیداوار‘۔
بحث کے دوران ریپبلکن صدارتی امیدوار وویک رامسوامی نے ایک حکمت عملی تجویز کی۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کو چاہیے کہ وہ کچھ زمین چھوڑ دے جو روس نے ان سے لی ہے اور اس کے بدلے میں روس کو چین کے ساتھ فوجی سامان پر کام کرنا بند کر دینا چاہیے۔
ایلون مسک اس خیال سے متفق نظر آئے اور انہوں نے کہا کہ اب یوکرین کی سرحدوں کو ایک مستقل لائن بنایا جا سکتا ہے جہاں لڑائی نہ ہو۔
Comments are closed on this story.