وقار یونس خود کو پاکستانی کہنے سے منع کرنے پر تنقید کے نشانے پر
اگر بات مداحوں کی آئے تو جب انھیں اپنے پسندیدہ شخص کی بات اچھی لگتی ہے تو وہ انھیں سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں لیکن اگر بات ان کے دل کو ناگوار گزرے تو وہ وائرل ہوجاتا ہے۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں جمعہ کو ہونے والے پاک آسٹریلیا میچ کے دوران سابق پاکستانی کپتان اور فاسٹ باؤلر وقار یونس کے ایک جملے’ مجھے پاکستانی مت کہو’ کہنے کے بعد انھیں بہت سے اپنے مداحوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
انڈیا کے شہر بنگلورمیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے ورلڈ کپ 2023 میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد اپنی قومی شناخت کے بارے میں حیرت انگیز تبصرہ کیا۔ پاکستان کرکٹ کے آئیکون کے طور پر پہچانے جانے والے 51 سالہ کرکٹر نے جرات مندانہ طور پر اعلان کیا کہ وہ خود کو ’نصف آسٹریلوی‘ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے ساتھی کمنٹیٹرز اور مداحوں پر زور دیا کہ وہ انہیں صرف پاکستانی ہونے تک محدود نہ رکھیں۔
وقار یونس نے آفیشل براڈ کاسٹرز کے پوسٹ میچ شو میں سابق آسٹریلوی کرکٹر شین واٹسن اور سابق کپتان ایرون فنچ کے تبصرہ کے دوران کہا کہ ’میں آدھا آسٹریلین ہوں مجھے صرف پاکستانی مت پکارو‘۔
خیال رہے کہ وقار یونس کی اہلیہ ڈاکٹر فریال آسٹریلین شہری ہیں اور وقار فیملی کے ہمراہ عرصہ دراز سے سڈنی میں مقیم ہیں۔
##مزید پڑھیں:
رضوان کی نماز: وقار یونس نے اپنے بیان پر معافی مانگ لی
سابق کپتان وقار یونس بھی عمران خان کے حق میں بول پڑے
وقار یونس پر ”بال ٹیمپرنگ“ کا الزام
وقار یونس کا یہ کمنٹ سوشل میڈیا پربہت زیادہ وائرل ہورہا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین سابق کپتان کو سخت تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
سابق پاکستانی کپتان ورلڈ کپ کے لیے آفیشل براڈ کاسٹرز کے ساتھ منسلک ہیں اس کے علاوہ وہ ورلڈ کپ کمنٹری پینل میں بھی شامل ہیں۔ وقار یونس نے پاک آسٹریلیا میچ کے بعد ٹی وی پر مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیاتھا۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے ورلڈکپ کے 18ویں میچ میں پاکستان کو 62 رنز سے شکست دی۔
Comments are closed on this story.