اسلام آباد: مقامی عدالت نے شیرافضل کی ضمانت منظورکرلی
سپریم کورٹ کے باہر لڑائی جھگڑا کرنے کے کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شیرافضل کی ضمانت قبل ازگرفتاری 10 ہزارروپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظورکرلی ہے۔
ایڈیشنل اینڈ سیشن جج محمد سہیل شیخ نے تحریک انصاف کے وکیل شیر افضل مروت کی ضمانت قبل ازگرفتاری پر سماعت کی۔
شیرافضل مروت ایڈووکیٹ اپنے وکیل عادل عزیزقاضی ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے قانون کی بالادستی کے لیے خود کو عدالت میں سرنڈرکر دیا اور تفتیش میں شامل ہونے کو تیارہیں، ضمانت منظورکی جائے ۔
عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری 10 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظورکرتے ہوئے تفتیش میں شامل ہونے کی ہدایت کر دی، فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
مزید پڑھیں
سپریم کورٹ کے دروازے پر ہوئی لڑائی پر شیر افضل مروت کی وضاحت
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیرافضل مروت کی ایک اور لڑائی کی ویڈیو سامنے آگئی
افنان اللہ اور شیر افضل میں مارپیٹ کی ویڈیو کیوں جاری کرنا پڑی، جاوید چوہدری نے بتا دیا
واضح رہے کہ شیر افضل مروت کے خلاف شہری سے لڑائی کا مقدمہ تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کی گیا ہے، جس میں تشدد اورجان سے مارنے کی دھمکیوں کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمے میں شہر افضل مروت کے دو ساتھیوں کو بھی نامزد کیا ہے۔
متن کے مطابق سپریم کورٹ کے قریب شیرافضل نے گاڑی چڑھانے کی کوشش کی، جب سپریم کورٹ پہنچا توشیرافضل اور ساتھیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
Comments are closed on this story.