یمن سے اسرائیل پرفائرکیے جانے والے میزائل امریکا نے تباہ کردیے، ڈبل سینچری مکمل
پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے جمعرات کے روز یمن سے داغے گئے تین میزائلوں اور متعدد ڈرونز کو مار گرایا جو شمال کی طرف بڑھ رہے تھے۔
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائیڈر نے جمعرات 19 اکتوبر کو بتایا کہ شمالی بحیرہ احمر میں بحریہ کے تباہ کن بحری جہاز یو ایس ایس کارنی نے یمن میں حوثی فورسز کی جانب سے داغے گئے تین زمینی کروز میزائلوں اور متعدد ڈرونز کو ناکام بنا دیا۔
جنرل پیٹ رائڈر نے پینٹاگون کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم یقینی طور پریہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ میزائل اور ڈرون کس چیز کو نشانہ بنا رہے تھے لیکن یہ یمن سے بحیرہ احمر کے ساتھ شمال کی جانب جا رہے تھے اور ممکنہ طور پر اسرائیل کے اہداف کی جانب بڑھ رہے تھے۔‘
ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ میزائل جہاز کو نشانہ بنا کر داغے گئے تھے۔ اس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ان فوجی کارروائیوں کے بارے میں بات کی جن کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری نے مزید کہا کہ میزائلوں کو مار گرایا گیا کیونکہ وہ اپنی پرواز کی پروفائل کی بنیاد پر ’ممکنہ خطرہ‘ تھے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اس اہم خطے میں اپنے شراکت داروں اور ہمارے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے لیے تیار ہے۔ اب بھی اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ ہدف کیا تھا۔
گذشتہ ہفتے باغی گروپ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے امریکا کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں مداخلت کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ ان کی افواج جوابی کارروائی کے لیے ڈرون اور میزائل فائر کریں گی۔
برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو جب دو حوثی عہدیداروں سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ایک نے کہا کہ وہ اس واقعے سے لاعلم ہے جبکہ دوسرے نے کہا کہ اسے اس بارے میں بات کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.