اسرائیل کی بربریت جاری، غزہ میں طبی سامان ختم، اسپتالوں میں علاج کیلئے سرکے کا استعمال
اسرائیل کی بربریت عروج پر ہے، سفارتی سطح پر کوششیں بھی اسرائیل کو فلسطینیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے سے نہ روک سکیں، اسرائیلی فورسز نے غزہ میں مزید اسپتالوں پر حملے شروع کر دیے ہیں۔ القدس، الشفا اسپتال اور ہلال احمر کے ہیڈ کواٹرز کے قریبی علاقوں پر آدھے گھنٹے تک بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں چوبیس گھنٹوں میں مزید چھ سو اٹھتہر فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے طبی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، محصور پٹی میں ادویات اور دیگر طبی سامان کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، ڈاکٹر زخموں کےعلاج کے لیے سرکہ استعمال کرنے لگے ہیں۔
غزہ میں اسپتالوں کی اس بدترین صورت حال پر نرس بھی رو پڑیں، اور کہا کہ طبی عملہ اور ڈاکٹرز بے بس ہیں، اسپتال میں دوائیاں ہیں اورنہ ہی بیڈز، زخمیوں کے علاج کی بھی جگہ نہیں، ایسی صورتِ حال پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
اسرائیلی فوج نے پناہ گزیں کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کرکے مزید چالیس فلسطینی شہید کیے، دیرال بلاح میں بھی گھر کو نشانہ بناکر دس فلسطینیوں کوشہید کیا گیا، جبکہ متعدد ملبے تلے دب گئے۔
الزیتون کے علاقے میں گھروں پر20 بم برسائے گئے، جس سے چھتیں مکینیوں کے سروں پر آگریں۔
نوصائرت کے علاقے میں مسجد پر بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید ہوگئے، 12 فلسطینیوں کو بندرگاہ کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
راکٹ اور میزائل حملوں سےخان یونس میں اقوام متحدہ کے اسکول کو بھی نقصان پہنچا۔
Comments are closed on this story.