اسرائیلی وزیراعظم کا بیان مسترد، غزہ میں فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، دفتر خارجہ
پاکستان نے کہا ہے کہ غزہ کی موجودہ صورتِ حال میں فوری طور پر غزہ میں فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی غزہ پر بحث سے مایوسی ہوئی ہے۔
صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ اسرائیلی بمباری اور مظالم فوری بند کرائے، عالمی برادری اسرائیلی کی فوری جنگ بندی کو یقینی بنا کر غزہ کا محاصرہ ختم کرائے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا میزبان ملک ہونے کے ناطے پاکستان سمیت عالمی کپ میں شریک ٹیموں کو سازگار ماحول اور تحفظ کی فراہمی بھارت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو ویزے کے اجراء کے لیے بھارت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں، بھارت ٹکٹ خریدنے والے شائقین اور آئی سی سی سے ایکریڈیٹڈ صحافیوں کو ویزے جاری کرے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے واضح کیا کہ گذشتہ برس 29 دسمبر ہیتھرو ایئرپورٹ پر تابکار مواد ہر مبنی پیکٹ پکڑا گیا تاہم تحقیقات سے ثابت ہوا کہ پیکٹ میں تابکار ذرات کی مقدار انسانی جان یا دہشتگردی کے لیے قابل استعمال نہیں تھا برطانوی و بھارتی میڈیا نے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشیش کی جس کی مذمت کرتے ہیں۔
’اسرائیلی وزیراعظم کا پاکستان سے خطرے کا بیان مسترد‘
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامن ملک ہے، اسرائیلی وزیراعظم کا پاکستان سے خطرے کے بیان کو مسترد کرتے ہیں۔
اپنی ہفتہ واربریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرابلوچ نے بتایا کہ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس سےغزہ کا معاملہ اٹھایا، اور غزہ میں قتل و غارت روکوانے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت فوری طور پر بند کی جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی نے بھی اسرائیل کی مذمت کی ہے۔
ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں کے لئے ایک جہاز امدادی سامان لے کر آج مصر جائے گا، اور مصر سے امدادی سامان غزہ بھیجا جائے گا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی کارروائی پر پاکستان نے سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے، سلامتی کونسل اسرائیلی بمباری کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کا پاکستان سے خطرے کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔
Comments are closed on this story.