لاہور ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے حنیف عباسی کو بری کر دیا
لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے بری کردیا، ٹرائل کورٹ نے حنیف عباسی کو25 سال قید،10لاکھ روپےجرمانہ کی سزاسنائی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سابق وفاقی وزیر حنیف عباسی کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس سے بری کردیا۔
جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ سنایا۔
ٹرائل کورٹ نے 21 جولائی 2018 کو حنیف عباسی کو 25 سال قید، 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی، تاہم لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 11 اپریل 2019 کو حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے انہیں رہا کر دیا تھا۔
حنیف عباسی نے سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ اللہ نے آج مجھے عوام اور عدلیہ کے سامنے سرخرو کیا، اس کے بعد میں نواز شریف کا شکر گزار ہوں، کیوں کہ جب مجھ پر الزام لگا تو انہوں اسی دن کہا کہ کیس جھوٹا ہے، جب کہ شہباز شریف نے ہر برے وقت میں میرا ساتھ دیا۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے 2 الیکشنز میں باہر رکھا گیا، لیکن اس پورے دور میں میں عدالتوں سے نہیں بھاگا، اور ڈٹ کر سامنا کیا۔
شہبازشریف کی حنیف عباسی کو مبارکباد
مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا کہنا ہے کہ حنیف عباسی آج ایک من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے میں بری ہوئے، یہ بریت اس جھوٹ سے بریت ہے جس کا سامنا کئی برس تک کرنا پڑا، آخر کار سچ سامنے آ کر ہی رہتا ہے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی اور ان کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اور بریت مبارک ہو۔
Comments are closed on this story.