Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اردن کے شاہ عبداللہ نے فلسطینی مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار کردیا

اردن میں کوئی پناہ گزین نہیں، مصر میں کوئی پناہ گزین نہیں، شاہ عبداللہ
شائع 17 اکتوبر 2023 06:17pm
اردن کے شاہ عبداللہ (تصویر: روئٹرز)
اردن کے شاہ عبداللہ (تصویر: روئٹرز)

اردن کے شاہ عبداللہ نے فلسطینی مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اردن فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ برلن میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ عبداللہ نے کہا کہ اردن اور مصر میں کوئی پناہ گزین نہیں آئے گا، یہ صورتِ حال غزہ اور مغربی کنارے کے اندر ہی حل ہونی چاہیے۔

شاہ عبداللہ نے منگل کو فلسطینی پناہ گزینوں کو مصر یا اردن میں دھکیلنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’یہ ایک سرخ لکیر ہے، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ بعض عام مشتبہ افراد کا یہ منصوبہ ہے کہ وہ زمین پر حقیقی مسائل پیدا کرنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ’اردن میں کوئی پناہ گزین نہیں، مصر میں کوئی پناہ گزین نہیں‘۔

شاہ عبداللہ نے کہا کہ رہنما تشدد کو روکنے اور غزہ میں امداد کے داخلے کی اجازت دینے کے لیے بات چیت دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔

انہوں نے منگل کو تصدیق کی کہ اردن، عمان میں چار طرفہ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں امریکی صدر جو بائیڈن، مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور فلسطینی صدر محمود عباس شرکت کریں گے۔

بائیڈن اسرائیل کے بعد اردن کے لیے روانہ ہونے والے ہیں، جب کہ جرمن چانسلر منگل کو اردن کے بادشاہ سے ملاقات کے بعد اسرائیل کے لیے روانہ ہوں گے۔

شاہ عبداللہ دوم نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ کو دوسرے ممالک تک پھیلنے دیا گیا تو مشرق وسطیٰ میں سنگین صورتِ حال پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’پورا خطہ کھائی میں گرنے کے دہانے پر ہے۔ ہماری تمام کوششیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ ہم اس مقام پر نہ پہنچیں۔‘

شولز نے بھی صورتِ حال سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’خطے میں ہنگامہ آرائی کو روکنے کے لیے ہمارا مقصد مشترکہ ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر واضح طور پر حزب اللہ اور ایران کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اس تنازعہ میں مداخلت نہ کریں۔

برلن میں جرمنی کے صدر فرانک والٹر اسٹین مائر سے ملاقات کے دوران بادشاہ نے غزہ میں خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کی وجہ سے بگڑتی ہوئی انسانی صورتِ حال کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے اس یقین دہانی کا مطالبہ کیا کہ طبی شعبہ تنازعات کے دوران بیمار اور زخمی فلسطینیوں کا علاج جاری رکھ سکے۔

شاہ عبداللہ نے فلسطینی عوام کو زبردستی بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی کارروائی خطے کو ایک اور تباہی اور تشدد کے ایک نئے دور میں دھکیل دے گی۔

انہوں نے بین الاقوامی انسانی قوانین کے احترام پر زور دیا جو شہریوں کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں، اور کہا کہ ’دو ریاستی حل کی بنیاد پر منصفانہ اور جامع امن‘ کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا جانا چاہیے۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے طریقوں اور خطے میں ہونے والی پیش رفت پر ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی اہمیت کا بھی احاطہ کیا۔

Egypt

King of Jordon

King Abdullah

Palestinian Refugees