Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

آزادی رائے سے متعلق فیصلہ: عدالت نے حکومت کو اختیارات کے ناجائز استعمال سے روک دیا

سپریم کورٹ نے آزادی رائے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا
شائع 17 اکتوبر 2023 05:00pm

سپریم کورٹ آف پاکستان نے آزادی رائے سے متعلق فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکومت کو اختیارات کے ناجائز استعمال سے روک دیا۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ نجی چینل کے نائب صدر عماد یوسف کیس میں فیصلہ جاری کیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلہ تحریر کیا۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حکومت شہریوں کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹی کارروائیوں سے پرہیز کرے، اختیارات کے ناجائز استعمال سے عوام خوف اور عدم سیکیورٹی کا احساس پیدا ہوتا ہے، خوف کا ماحول ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پیدا کرتا ہے، خوف کے ماحول میں میڈیا بھی آزاد کام نہیں کر سکتا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت ناقدین اور سیاسی مخالف کو اپنا دشمن نہ سمجھے، آئین ہر شہری کو سیاسی معاشرتی اور آزادی رائے کی آزادی دیتا ہے، شہریوں کے ان حقوق کا تحفظ ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا تک معلومات پہنچانے کا ذریعہ ہیں، آزادی رائے کا حق استعمال کرنے پر سیاسی ورکرز، صحافیوں اور دیگر پر مقدمات کا اندراج ہو رہا ہے، یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ عوامی نمائندے، صحافی اور سیاسی ورکرز ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں، حکومت کی ایسی کارروائیاں آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہیں۔

مزید پڑھیں

”آزادی اظہار رائے کے نام پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقریر نہیں ہونی چاہیئے“

سپریم کورٹ نے افغان شہری کی پاکستان سے بے دخلی روک دی

یاد رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے عماد یوسف کو شہباز گل کیس سے بری کردیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)

Freedom of opinion

Imad Yusuf