زہرپینے کی اجازت مانگنے والے شہری کی درخواست خارج کردی گئی
لاہور ہائیکورٹ نے زہر پینے کی اجازت مانگنے والے شہری کی درخواست خارج کردی۔ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ 12 ستمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔
لاہور کے علاقے مزنگ کے رہائشی سرور تاج نامی شہری نے زہر پینے کی اجازت کیلئے عدالت سے رجوع کرتے ہوئےکہا تھا کہ وہ یہ تجربہ سب کے سامنے کرنا چاہتا ہے اور اسے کچھ نہیں ہوگا۔
درخوست گزارکا کہنا تھا کہ ، مجھے کوئی شہرت نہیں چاہیے، میرا اللہ پر یقین ہے مجھے کچھ نہیں ہوگا۔ لاہور کے موچی گیٹ پر سب کے سامنے یہ تجربہ کرنا چاہتا ہوں، عدالت اجازت دے’۔
جسٹس راحیل کامران شیخ نے درخواست سے متعلق 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست عوامی مفاد کی آڑ میں مشہوری حاصل کرنے کا ذریعہ لگ رہی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اگر وہ مرتا ہے تو ا س کا کوئی ذمہ دار نہیں ہوگا لیکن اگر زندہ رہا تو حکومت کو یہ حکم دیا جائے کہ کینسر کے علاج کے لیے میرا نسخہ استعمال کیا جائے۔ درخواست گزار کے مطابق اس نے یہ نسخہ صوفیوں سے حاصل کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست میرٹ پر نہ ہونے کے باعث خارج کی جاتی ہے، ہائیکورٹ ایسا کوئی بھی فیصلہ دے کر اپنے اختیار سے تجاوز کرے گی۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ، ’ عدالت کے پوچھنے پر درخواست گزار نے بتایا کہ وہ بذات خود کینسر کا مریض نہیں ہے’۔
عدالت نے قرار دیا کہ بھارت سمیت کچھ ممالک میں انتہائی تکلیف کے باعث مریضوں کو اپنی جان لینے کا حق حاصل ہے لیکن پاکستان کا ریاستی مذہب اسلام ہے، اگر ایسی اجازت دی جاتی ہے تو دوسروں کو غیر قانونی کاموں کی حوصلہ افزائی ملے گی اس لیے عدالت درخواست گزار کو ایسی کوئی بھی چیز استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔
Comments are closed on this story.