سپریم کورٹ کا نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا گیا
سپریم کورٹ آف پاکستان کے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو چیلنج کردیا گیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم فیصلے کے خلاف ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے شہری کی طرف سے سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کردی۔
ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے عبد الجبار کی طرف سے نیب فیصلہ چیلنج کیا ہے۔
درخواست میں بیان کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں سنے بغیر نیب ترامیم کے خلاف فیصلہ دیا، نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت نے میرے خلاف ریفرنس اینٹی کرپشن کو بھجوا دیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف درخواست آئینی و قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی تھی۔
مزید پڑھیں
نیب کا بند کیسز کا ریکارڈ احتساب عدالت میں جمع کروانے کا فیصلہ
نیب کا کارروائیوں کیلئے انٹیلی جنس ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
چیف جسٹس نے جاتے جاتے پی ڈی ایم کی نیب ترامیم کالعدم قرار دے دیں، تفصیلی فیصلہ جاری
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ نیب ترامیم کے خلاف 15 ستمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
Comments are closed on this story.