پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت نہیں تو پھر کسی کو نہیں ہوگی، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے لبرٹی چوک میں پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے ڈی سی لاہور کو تحریک انصاف کی درخواست پر 72 گھنٹوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے تحریری فیصلے میں کہا کہ اگر درخواست گزار متبادل جگہ پر جلسے کیلئے کوئی درخواست دیتا ہے تو قانون کے مطابق 72 گھنٹوں میں اس کا فیصلہ کیا جائے، درخواست گزار کی درخواست مذکورہ یقین دہانی پر نمٹائی جاتی ہے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی کی لبرٹی چوک میں جلسے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے، درخواست گزار ڈی سی لاہور کو کسی دوسرے مقام پر جلسہ کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
اس سے قبل عدالتی سماعت کے دوران ڈی سی آفس کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ لبرٹی میں جلسے کی اجازت سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست کے بعد 10 اکتوبر کو تمام اداروں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں متعلقہ حکام نے رپورٹ پیش کی کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ کیا جبکہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسے کا این او سی جاری کرنے سے انکار کردیا۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسہ کی اجازت نہیں تو پھر کسی سیاسی جماعت کو نہیں ہوگی۔
عدالت نے پی ٹی آئی وکیل کو متبادل جگہ کے لیے ڈی سی لاہور کو نئی درخواست دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ کسی دوسری جگہ کے لیے درخواست دے دیں، ڈپٹی کمشنر پیر تک جلسہ کیلئے نئی جگہ کی درخواست پر فیصلہ کریں۔
Comments are closed on this story.