سپریم کورٹ نے کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کا پروفیشنل ٹیکس غیرآئینی قرار دے دیا
سپریم کورٹ نے کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے پروفیشنل ٹیکس کے نفاذ کو غیرآئینی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کی اپیلیں خارج کردیں۔
سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ کو حکم دیا کہ پروفیشنل ٹیکس کی مد میں وصول کی جانے والی رقم واپس کی جائے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قرار دیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے مذکورہ ٹیکس کی وصولی جمہوریت اور شفافیت کی نفی ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کنٹونمنٹ کی جگہ فوج کو خاص مقصد کے لیے دی گئی ہے پھر وہاں شاپنگ مال کیوں بن رہے ہیں، کنٹونمنٹ میں کمرشل سرگرمی کہاں ختم ہوتی ہے کچھ پتہ نہیں۔
مزید پڑھیں
فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے متعلق 1128 اپیلیں سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
ایف بی آر نے سمتبر کیلئے مقرر کردہ 795 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کرلیا
اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ ملکی ادارے اپنی اصل حدود میں آرہے ہیں اور توقع ہے کہ دیگر ادارے بھی ایسا ہی کریں گے، کنٹونمنٹ کا فیصلہ ایک شخص یک قلم جنبش اسے ختم کردیتا ہے۔
Comments are closed on this story.