اسرائیل جنگ سے یوکرین کو امریکی امداد رکنے کا خدشہ ہے، وائٹ ہاؤس
امریکا کا کہنا ہے کہ یوکرین اور اسرائیل دونوں کی حمایت میں اس کے ’پاؤں چادر سے باہر نکل رہے ہیں‘۔ امریکی ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ وہ بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے بحران زدہ ممالک کے لیے فوجی امداد کے لیے کسی بھی فنڈنگ کی درخواست پر احتجاج کریں گے ۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں فی الحال ہم حمایت جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن ہمارے پاؤں چادر سے باہر نکل رہے ہیں۔
یوکرین اور اسرائیل کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ایوان کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے جاری لڑائی کے بارے میں روزانہ کی بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جان کربی نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے پاس مستقبل قریب میں اسرائیل اور یوکرین دونوں کی مدد کرنے کیلئے ذرائع ہیں۔ ’لیکن جب آپ رسی کے اختتام پر ہوں تو طویل مدتی مدد کی کوشش نہیں کرنا چاہتے۔ ’اور یوکرین کی فنڈنگ پر ہم رسی کے اختتام کے قریب آ رہے ہیں۔ میرا مطلب ہے، آج ہم نے 200 ملین ڈالر کا اعلان کیا ہے اور ہم اس امداد کو جب تک ہم کر سکتے ہیں جاری رکھیں گے، لیکن یہ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہ سکے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ”تنگی کے احساس“ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
اسرائیل کی شام کے ہوائی اڈوں پر بمباری، رن ویز تباہ کردیے
ایران کا شام اور سعودی عرب سے رابطہ، اسرائیلی حملہ مسلم امہ کو متحد کر دے گا؟
کینیڈا سے تعلقات بحالی کیلئے بھارت کے خفیہ مذاکرات کا انکشاف
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک مستقبل قریب میں کسی مخصوص تاریخ نہیں رکھی جاسکتی، کیونکہ اس کا انحصار یوکرین کے اخراجات کی شرح اور دوبارہ امداد دینے کی صلاحیت پر ہے۔
دوسری جانب امریکا نے اسرائیل کو بھرپور مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو یقین دلایا ہے کہ انہیں ہر قسم کی انسانی، مالی اور لاجسٹک مدد فرام کی جائے گی۔
Comments are closed on this story.