Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

غزہ پر ہزاروں ٹن وزنی 6 ہزار بموں کی بارش- میں یہودی کے طور پر اسرائیل آیا ہوں، امریکی وزیر خارجہ

غزہ میں اب تک 2 ہزار500 سے زائد مکانات مکمل تباہ
اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2023 05:57am

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو غزہ کر اسرائیل کی جانب سے چھ ہزار بم گرائے جانے کے دوران تل ابیب میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایک بار پھر اسرائیل کیلئے امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح داعش کو کچل دیا گیا اسی طرح حماس کو بھی کچل دیا جائے گا۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ، ’اسرائیل نے طویل عرصے سے اپنی خود انحصاری پر فخر کیا ہے، وہ خود اپنا دفاع کرنے کے قابل ہے۔ میں اپنے ساتھ جو پیغام لایا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ بھلے ہی اپنے دفاع کے لیے مضبوط ہوں، لیکن جب تک امریکا موجود ہے، آپ کو ایسا کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں سیکرٹری آف اسٹیٹ کے طور پر آیا ہوں اور ایک یہودی کے طور پر بھی‘۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’حماس نے خود کو تہذیب کا دشمن ظاہر کیا ہے۔ جس طرح داعش کو کچل دیا گیا، اسی طرح حماس کو بھی کچل دیا جائے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’والدین کے سامنے اپنے بچوں اور بچوں کے سامنے ان کے والدین کا قتل، لوگوں کو زندہ جلانا، سر قلم کرنا، اغوا اور عصمت دری کا دردناک مظاہرہ۔ ان ہولناکیوں کا جشن منا کر انہوں نے ثابت کیا کہ حماس داعش ہے اور جس طرح داعش کو کچلا گیا اسی طرح حماس بھی کچلی جائے گی۔‘

انٹونی بلنکن نے کہا کہ، ’دفاعی مواد کی ہماری پہلی کھیپ بشمول انٹرسیپٹرز اور گولہ بارود کے ساتھ ساتھ دفاعی اہلکار پہلے ہی اسرائیل میں موجود ہے، جبکہ اور بہت کچھ راستے میں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ کانگریس میں اسرائیل کے لیے زبردست دو طرفہ حمایت موجود ہے اور جیسے جیسے سکیورٹی کی ضرورتیں درکار ہوں گی، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہماری امداد انہیں پورا کرے’۔

بلنکن نے زور دے کر کہا کہ، ’میں صدر بائیڈن کی کسی بھی مخالف، ریاست یا غیر ریاست کو انتباہ دہراتا ہوں، بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو ایسا نہ کریں۔ اسرائیل کی پشت پر امریکا ہے۔‘

غزہ پر 6000 بم

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے ہفتے کے روز حماس کے حملے کے بعد سے محصور غزہ کی پٹی پر اب تک 4000 ٹن وزنی تقریباً 6000 بم گرائے ہیں۔

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، بمباری میں اب تک کم از کم 1,417 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے تقریباً نصف بچے اور خواتین ہیں، جبکہ 6,000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

غزہ پر تمام سمتوں سے ہوائی، سمندری اور زمینی بمباری کی جارہی ہے۔ جس کے نتیجے میں 330,000 سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اسپتالوں نے بین الاقوامی انسانی تنظیموں سے فوری طور پر درکار طبی امداد فراہم کرنے کی اپیلیں شروع کی ہیں۔

صورتحال تباہ کن ہے اور لوگوں نے تمام امیدیں کھو دی ہیں کہ حالات بہتر ہوں گے۔ انہیں خوف ہے کہ صورتحال مزید بدترین ہونے والی ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج غزہ میں داخل ہونے والی ہے۔

’حملے کا پتا تھا لیکن شدت کا اندازہ نہیں تھا‘

دوسری جانب اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ہمیں پتہ تھا حماس حملے کی تیاری کررہا ہے، لیکن حملے کی شدت کا اندازہ نہیں تھا۔

اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ ہم حماس کو مکمل طور پر تباہ کردیں گے، غزہ اب ایسا نہیں رہے گا جیسا پہلے تھا۔

’یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ کو بجلی، پانی یا ایندھن فراہم نہیں کریں گے‘

اسرائیلی وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ اس وقت تک ختم نہیں کیا جائے گا، جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔

اسرائیل کی غزہ پر زمینی حملے کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، غزہ کا محاصرہ جاری ہے اور سرحد پر تین لاکھ سے زیادہ صہیونی فوجی پہنچا دیے گئے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ کے لیے ایندھن اور کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی بند کر رکھی ہے، جبکہ غزہ میں انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ہے۔

اسرائیل کاٹز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اغوا کاروں کی رہائی تک بجلی کا سوئچ آن نہیں کیا جائے گا، کوئی واٹر ہائیڈرنٹ نہیں کھولا جائے گا اور نہ ہی کوئی ایندھن کا ٹرک داخل ہوگا۔

اسرائیلی حملوں میں ممنوعہ سفید فاسفورس کا بھی استعمال کیا جارہا ہے، خان یونس میں پناہ گزین کیمپ پر گولہ باری میں سات فلسطینی شہید ہوگئے۔

اب تک شہداء کی تعداد 1200 سے بڑھ گئی، پانچ ہزار سے زائد زخمی ہیں ، جبکہ اسرائیل میں ہلاکتیں 1200ہوگئیں، مجموعی تعداد 2400 تک پہنچ گئی ہے۔

غزہ پٹی میں اب تک 2 ہزار500 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوچکے ہیں، جبکہ اسرائیلی بمباری سے 22 ہزار 800 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

حماس کے حملے میں تھائی لینڈ کے21 ، امریکا کے22 ہلاک ہوئے، جبکہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اقوام متحدہ کے 9 اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔

مزید پڑھیں

اسرائیل کی جیلوں میں کتنے فلسطینی قیدی موجود ہیں؟

حماس نے قیدیوں کے تبادلے کا اشارہ دے دیا

مشرقی وسطٰی کشیدگی: چین نے اسرائیل کو جنگ کا حل بتا دیا

پاکستان غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، دفتر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اسرائیل سے اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔

فلسطینی حکام کے مطابق امریکی وزیر خارجہ فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعے کو ہونے جارہا ہے، جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

برازیل کی وزارت خارجی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کی حیثیت سے برازیل نے غزہ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اجلاس طلب کیا ہے۔

Gaza

USA

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023