سارہ انعام کیس: مرکزی ملزم کو بیان قلمبند کرنے کیلئے دفعہ 342 کا سوال نامہ فراہم
سارہ انعام قتل کیس کا ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا، استغاثہ کے گواہوں اور تفتیشی افسر کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔ عدالت نے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کا بیان قلمبند کرنے کیلئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کا سوال نامہ فراہم کردیا ہے۔
اسلام آباد کے سیشن جج اعظم خان کی عدالت نے ملزم شاہنواز امیر کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کا بیان فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 12 اکتوبر کو ملزمان کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔
کیس میں استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیانات مکمل کرلیے گئے، جبکہ تفتیشی افسر پر جرح مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے سوالنامے فراہم کئے۔
مرکزی ملزم شاہنواز امیر کے وکیل بشارت اللہ نے تفتیشی افسر حبیب اللہ پر جرح مکمل کی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ نہ تو میں نے تفتیش میں کوتاہی برتی نہ کوئی غلط شہادت شامل کی، یہ غلط ہے کہ میں نے ملزم کا کیس کے متعلق موقف نہیں لیا، یہ بھی غلط ہے کہ ملزمہ ثمینہ شاہ قتل میں ملوث نہیں پائی گئی، یہ کہنا بھی غلط ہے کہ میں نے مقتولہ کے ورثاء کے اثر و رسوخ میں آ کر غلط چالان جمع کرایا۔
مرکزی ملزم شاہنواز کے وکیل بشارت اللہ نے تفتیشی افسر حبیب اللہ پر جرح مکمل کرلی، جس کے بعد پراسیکیوشن کی جانب سے ملزم کو 342 کے بیان کے متعلق سوال نامہ دیا گیا۔
عدالت نے ملزم سے سوال نامہ کے مطابق جوابات طلب کرتے ہوئے سماعت 12 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.