Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا فیصلہ معطل قراردینے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا فیصلہ معطل قراردینے کی درخواست پر سماعت
اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2023 01:33pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان - تصویر/ فائل
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان - تصویر/ فائل

ْاسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا فیصلہ معطل قراردینے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس بابرستار پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کی۔

درخواست میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ مکمل طور پرکا لعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی، عدالت نے وکیل لطیف کھوسہ کے دلائل سن کرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

ْاسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس درخواست پر عدالتی حوالے دیکھنے کے بعد مناسب حکم نامہ جاری کریں گے۔

عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مرکزی اپیل میں ریاست کوفریق بنانےکی اجازت دینےکی استدعا کی گئی تھی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نےاستفسارکیا کہ درخواست پرتو اعتراضات لگے ہیں۔ جواب میں لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ جی بالکل،اعتراض لگاہواہے،ہم چاہتے ہیں ریاست کو فریق بنائے جائے۔

چیف جسٹس ْاسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ کےپاس کوئی عدالتی حوالہ موجود ہے تو پیش کریں۔

عمران خان کے وکیل کی جانب سے اپنے دلائل کی سپورٹ میں عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہم سزامعطلی کےفیصلےپرنظرثانی کا نہیں کہہ رہے،یہ کوئی اپیل نہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا ک آپ جن فیصلوں کا حوالہ دے رہے ہیں وہ کاپی دے دیں۔

دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حوالےدیکھنے کے بعد مناسب حکم نامہ جاری کریں گے۔

سماعت سے قبل میڈیا سے گفتگو مین چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے ہمیں ان کی صحت کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں۔

لطیف کھوسہ نے الزام عائد کیا کہ جیل میں عمران خان کو ’سلو پوائزن‘ دیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس حوالے سے سب سے ریکارڈ طلب کر رکھا ہے۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کی ضمانت آپ کے سامنے دی جائے۔

عمران خان کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنے پر شرم آنی چاہیے۔ یہ 25 کڑوڑ عوام کی ناموس کا مسئلہ ہے، آمریکی سفیر کی ڈونلڈ لو کی ایک دھمکی پر ملک کے وزیراعظم کو چلتا کیا گیا۔ ا

انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کس چیز پر فرد جرم لگائیں گے؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے جرم کیا کیا ہے؟ کیا یہ آفیشنل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے؟ ۔ یہ ایکٹ تاج برطانیہ نے غلام رکھنے کے لیے بنائے، کیا ہم نے برطانیہ کی غلامی سے نکل کر امریکا کی گود میں چلے جانا ہے؟۔

imran khan

Islamabad High Court

tosha khana case

Toshakhana Criminal Case