Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

’اسرائیلی بربریت پر میا خلیفہ بھی بول پڑیں، کیا ملالہ نے ایک لفظ بھی کہا؟‘

نوبل انعام یافتہ ملالہ کو ایک بار پھر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا
اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2023 12:16pm
تصویر: ملالہ یوسف زئی/ایکس
تصویر: ملالہ یوسف زئی/ایکس

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کو اسرائیل فلسطین جنگ پر اپنے موقف کا اظہارنہ کرنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پرتنقید کا سامنا ہے۔

ملالہ کے خلاف حالیہ ٹرولنگ کا آغاز اس وقت ہوا جب سابق پورن اسٹار میا خلیفہ نے فلسطینیوں کے لیے اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔

اپنے بیان میں میا خلیفہ نے کہا کہ فلسطین قدیم ترین ریاست ہے اور ہم نے برسوں سے اپنی آنکھوں کے سامنے ان کے ساتھ ہونے والی نسل کشی دیکھی ہے۔

ملالہ کے اس بیان کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر صارفین نےملالہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ، ’یہاں تک کہ میا خلیفہ بھی اسرائیل کی بربریت کے بارے میں بات کی لیکن کیا ملالہ نے ایک لفظ بھی کہا؟‘

مزید پڑھیں:

فلسطینی جنگجوؤں کا اسرائیل پر حملہ، 600 اسرائیلی ہلاک، متعدد گرفتار، غزہ میں 480 فلسطینی شہید

اسرائیل میں کیا ہوا، فلسطینی حملے کی لمحہ بہ لمحہ تفصیل

کیا افغان طالبان نے ایران سے اسرائیل تک راستہ مانگا؟

کچھ انٹرنیٹ صارفین نے ملالہ پر امریکا کا آلہ کار ہونے کا الزام عائد کیا۔

تاہم خود کو سراہے جانے والی میا نے ملالہ پر اس تنقید کے جواب میں اُن کا دفاع کیا، جب ایک صارف کا کہنا تھا کہ ملالہ اسرائیل فلسطین تنازع پربات نہیں کر رہی ہیں۔

مشرق وسطیٰ میں حالیہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی پرمیاخلیفہ کی پوسٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ ’آپ نے ہماری نوبل امن انعام یافتہ ملالہ سے زیادہ بات کی اور اس کیلئے آپ قابلِ عزت ہیں‘۔

جواب میں میا کا کہنا تھا کہ، ’میں آپ کے جذبات کی قدر کرتی ہوں لیکن میں اس بیان بازی سے متفق نہیں ہوں‘۔

میا کا ماننا ہے کہ ہمیں چیزوں کو جذب کرنے اور ہضم کرنے کی صلاحیت کے بارے میں زیادہ ہمدرد ہونے کی ضرورت ہے۔ دباؤ محسوس کرنا عام بات ہے، اور ہمیں لوگوں کو اپنے وقت پر بات کرنے کے لئے وقت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ انسانی حقوق کے لیے مشعلِ راہ ہیں، وہ بہت سے لوگوں کے لیے ایک تحریک ہیں۔

دوسری جانب لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں آواز اٹھانے پر طالبان کی جانب سے نشانہ بنائی جانے والی ملالہ نے معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے ساتھ اپنے نئے منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔

ایکس ہینڈل پر ملالہ نے اس حوالے سے کہانی کاروں کو دنیا کو تبدیل کرنے کی دعوت دی۔ تاہم ’سیاسی خاموشی‘ پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں تھا جب انہیں انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے ٹرول کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، 2019 میں بھی مقبوضہ جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے والے بھارت کے کالے قانون کی منظوری پر بھی خاموش رہنے پر ملالہ کو آڑے ہاتھوں لیا گیا تھا۔

Malala Yousafzai

Mia Khalifa

X Twitter

PALESTINE HAMAS