نمائندہ اقوام متحدہ نے فلسطینیوں کیخلاف بیانیہ مسترد کردیا
فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے انسانی حقوق فرانسسکا البانیز نے فلسطینیوں کے خلاف بنائے گئے بیانیے کو مسترد کردیا ہے۔
ایک بیان میں فرانسسکا البانیز نے کہا کہ کسی بھی چیز سے پہلے، میں اس بیانیے سے خوفزدہ ہوں، البتہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں کے ساتھ اخلاقی تعصب، اشتعال انگیزی یا تشدد کے مطالبے کا سہارا لیے بغیر کھڑے ہونا ممکن اور ضروری ہے۔
فرانسسکا البانیز 16 ماہ سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک آزاد ماہر کے طور پر کردار ادا کر رہی ہیں جنہوں نے کہا کہ بے سہارا فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ایک ایسی چیز ہے جو چھ دہائیوں سے جاری ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ اسرائیلی تکلیف میں ہیں لیکن اسے فلسطینیوں پر دہائیوں سے مسلط کیے جانے والے ظلم و ستم کے تناظر میں رکھنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسرائیل فلسطین کشیدگی: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم
جنگ بندی کرانے کیلئے امریکا نے ترکیہ اور سعودی عرب سے مدد مانگ لی
فرانسسکا البانیز کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے فوجی، آباد کاروں اور نوآبادیاتی قبضے نے دونوں لوگوں کو پھنسا دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ سیاست دانوں اور پالیسی سازوں کو زیادہ تشدد کی وکالت کرنے یا کسی نہ کسی فریق کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے سفارتکاری اور امن کو تنازعات کے حل کے طریقوں کے طور پر استعمال کرتے ہوئے قانونی حیثیت اور احتساب کی بحالی کو ترجیح دینی چاہئے۔
Comments are closed on this story.