Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جنگ بندی کرانے کیلئے امریکا نے ترکیہ اور سعودی عرب سے مدد مانگ لی

اسرائیل پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، انٹونی بلنکن
شائع 09 اکتوبر 2023 08:52am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لئے امریکا نے ترکیہ اور سعودی عرب سے مدد مانگ لی۔

ایکس پر امریکی سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے لکھا کہ میں نے ترک وزیر خارجہ سے حماس کے اسرائیل پر حملوں پر بات کی، اس دوران جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کے لئے ترکیہ کی وکالت کی حوصلہ افزائی کی۔

اس کے علاوہ انٹونی بلنکن نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

انٹونی بلنکن کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق امریکا کے اعلیٰ سفارت کار نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا اعادہ کیا جب کہ یو اے ای اور سعودی عرب کو رابطے جاری رکھنے کی ترغیب دی۔

دوسری جانب انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں واضح کیا کہ اسرائیل پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، البتہ حماس کا یہ حملہ اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے بڑھتے تعلقات میں خلل ڈالنے کی کوشش ہوسکتا ہے۔

امریکی سیکرٹری خارجہ نے حماس کے اسرائیل پر حملوں کو روکنے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکا کی غیر متزلزل توجہ کو بھی اجاگر کیا۔

واضح رہے کہ ہفتے سے اسرائیلی قصبوں پر فلسطینی جنگجوؤں کے برسوں میں ہوئے سب سے سنگین حملے میں ایک کرنل سمیت کم از کم 700 اسرائیلی ہلاک اور 2156 زخمی ہوچکے جب کہ اسرائیل کی غزہ پر جوابی بمباری میں 600 سے زائد فلسطینی شہید اور دو ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

ادھر اسرائیل فلسطین کشیدگی پر غور کے لیے طلب کیے جانے والا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:

1967 سے پہلے کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست، اسرائیل پر پاکستان کی واضح پوزیشن سامنے آگئی

امریکا کا اپنا بحری بیڑہ اسرائیل کے نزدیک بھیجنے کا اعلان

اجلاس میں کسی قرارداد پر اتفاق رائے نہ ہوسکا، امریکا کی جانب سے اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر اظہار افسوس کیا گیا ہے۔

Israel

Saudi Arabia

UAE

United States

Antony Blinken

turkiye

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023