افغانستان: تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 2000 سے زائد ہوگئیں
افغانستان مغربی حصے میں آنے والے زلزلوں کے باعث 2000 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ مزید سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق زلزلوں میں 500 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ جب کہ افغان سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار ہوگئی ہے۔
افغان ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ زلزلے سے 9 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
طالبان کے ایک مقامی اہلکار نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی افراد اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، ہم اپنی جانب سے پوری کوشش کررہے ہیں لیکن پھر بھی مدد کی ضرورت ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک اور زلزلے کی افواہ پھیلنے کے بعد ہفتہ کی شام ہرات شہر میں عوام خوفزدہ ہوکر پارکس اور سڑکیں پر نکل آئی تھی۔
زلزلے کی وجہ ٹیلی فون کنکشن منقطع ہون کی وجہ سے متاثرہ علاقوں سے درست تفصیلات حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کی ایک ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تباہی ممکنہ طور بڑی ہے، جس کے نتیجے میں کئی افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔
جیولوجیکل سروے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے نقشے میں خطے میں سات زلزلوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ہرات کے شمال مغرب میں 21.7 میل دور 5.9 شدت کا زلزلہ، زندہ جان سے شمال مشرق میں 20.5 میل دور 6.3 شدت کا زلزلہ اور ایک اور 6.3 شدت کا زلزلہ شامل ہے۔
تباکن زلزلے کی وجہ سے درجنوں دیہات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور سینکڑوں لوگ ملبے تلے دب گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ہرات صوبہ ایران کی سرحد سے ملتا ہے، جبکہ زلزلے کے جھٹکے قریبی صوبوں فراہ اور بادغیس اور کچھ قریبی ایرانی قصبوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
Comments are closed on this story.