Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

15 سال سے بغیر پیسوں کے زندگی گذارنے والا واحد شخص

وہ ‘فطری’ زندگی کو اپنانا پسند کرتے ہیں
شائع 07 اکتوبر 2023 06:20pm
فوٹوفائل
فوٹوفائل

دنیا میں اگر کوئی کامیاب ہے تو وہ جس کے پاس پیسہ ہے، لیکن پیسہ ہی سب کچھ نہیں۔ یہ ثابت کیا ہے آئرلینڈ کے شہری مارک بوائل نے جو ”دی منی لیس مین“ کے نام سے جانے جاتے ہیں، اور تقریباً ایک دہائی سے سرمایہ داری اور صارفیت کے مغربی تصورات کو چیلنج کر رہے ہیں۔

مارک تین سال سے زیادہ عرصے تک ایک آف گرڈ قافلے میں رہتے رہے، وہ اپنا کھانا خود اگاتے تھے اور گھومنے پھرنے کے لیے پیدل چلتے یا سائیکل چلاتے تھے۔ انہوں نے اس سب کیلئے ایک سینٹ بھی خرچ نہیں کیا۔

مارک نے 2008 میں پیسوں کا استعمال ترک کر دیا تھا اور تب سے وہ پیسے سے پاک طرز زندگی گزار رہے ہیں۔

مارک بوائل کو پیسوں کے بغیر زندگی گزارتے 15 سال ہوچکے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹیکنالوجی سے بھی پرہیز کر رکھا ہے۔ وہ ’فطری‘ زندگی کو اپنانا پسند کرتے ہیں۔

بزنس اور اکنامکس میں ڈگری کے ساتھ کالج سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد مارک بوائل نے جلد ہی برسٹل، برطانیہ میں ایک آرگینک فوڈ کمپنی میں اچھی تنخواہ والی نوکری ڈھونڈ لی تھی۔

مزید پڑھیں

ہاتھوں میں خارش ہوتو پیسہ آنے کا انتظار کرنے کے بجائے علاج کروائیں

آج تک کا دنیا کا امیر ترین شخص کون؟

کرسمس میں آتش دان پر موزے کیوں ٹانگے جاتے ہیں؟

یہ ان کا برسوں سے منصوبہ رہا تھا کہ ایک اچھی نوکری حاصل کریں اور وہ تمام مادی چیزیں خریدیں جن کو معاشرہ کامیابی کیلئے ناگزیر سمجھتا ہے۔

لیکن 2007 میں ایک رات دوست کے ساتھ اپنی شاندار بڑی یاٹ (کشتی) پر فلسفیانہ گفتگو نے مارک کے نظریات سرے سے بدل ڈالے۔

وہ عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کر رہے تھے یہ حقیقت جاننے کیلئے کہ بہترین طریقے سے ان مسائل سے کیسے نمٹا جائے۔ تب مارک نے محسوس کیا کہ پیسہ زیادہ تر مسائل کی جڑ ہے۔

انہوں نے اس تجربے کے بارے میں اپنی پہلی دو کتابیں ”دی منی لیس مین“ اور ”دی منی لیس مینیفیسٹو“ لکھی تھیں۔

world

TECHNOLOGY

lifestyle

money

writer

ireland

moneyless