پی آئی اے کی نجکاری ضرور ہوگی، پاکستان کی عالمی بینک کو یقین دہانی
وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد اور عالمی بینک کی کنٹری ہیڈ کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں پی آئی اے سمیت دیگرسرکاری اداروں کی نجکاری سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
بزنس ریکارڈ کے مطابق نجکاری کمیشن نے جمعرات کو نگران حکومت کے نجکاری سے متعلق اسٹریٹجک ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا، جس میں تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے پی آئی اے سمیت دیگر سرکاری اداروں کی نجکاری پر خصوصی توجہ دی گئی۔
وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد اورعالمی بینک کی کنٹری ہیڈ ناجی بن ہاسین کے درمیان ملاقات ہوئی، جس کا مقصد سرکاری اداروں میں ہونے والے مالی نقصانات کو دور کرکے حکومت کے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے۔
وفاقی وزیر فواد حسن نے کہا کہ وفاقی حکومت اور تمام ادارہ جاتی اسٹیک ہولڈرز نے متفقہ طور پر بڑے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، جو پہلے ہی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔
پی آئی اے اپنے مسلسل اور حیران کن مالی خسارے کی وجہ سے نجکاری کے لیے اولین ترجیح بن کرسامنے آئی ہے، جس کی رقم سالانہ اربوں روپے ہے جبکہ پی آئی اے کی نجکاری ان نقصانات کو دور کرنے کے ساتھ ہی اس کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔
وزیر فواد حسن فواد نے پی آئی اے کی نجکاری کے منصوبے کے خاکے کی وضاحت کرتے ہوئے اس کوشش کے ابتدائی مراحل میں عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں اعتماد میں لیا جائے گا۔
انہوں نے پی آئی اے کے لیے ایک جامع ماڈل تیار کرنے کے ارادے پر روشنی ڈالی، جس میں مستقبل میں ممکنہ تعاون کے لیے عالمی بینک کلیدی شراکت دار رہے گا۔
وفاقی وزیر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ان کے کافی سالانہ نقصانات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا، جو کہ اس وقت 2.5 بلین ڈالرز پر ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے ساتھ دو نتیجہ خیز سیشنز پہلے ہی منعقد ہو چکے ہیں، ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایک طویل مدتی رعایتی ماڈل بنانے پر غور کیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر برائے نجکاری اور عالمی بینک کے کنٹری ہیڈ ناجی کے درمیان ملاقات پی آئی اے اور ڈسکوز کو درپیش اہم مالیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کے مثبت عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
Comments are closed on this story.