امریکی لڑاکا طیارے نے پہلی بار نیٹو کے اتحادی ملک کے ڈرون کو مار گرایا
امریکا نے ایک مسلح ترک ڈرون کو مار گرایا جو شام میں ان کے فوجیوں کے قریب پرواز کررہا تھا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا نے پہلی بار نیٹو کے اتحادی ترکی کے طیارے کو مار گرایا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائیڈر نے بتایا کہ ترک ڈرونز کو جمعرات کی صبح شام کے شہر حسکہ میں امریکی فوجیوں سے تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر فضائی حملے کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چند گھنٹے بعد ترک ڈرون امریکی فوجیوں سے آدھے کلومیٹرسے بھی کم فاصلے پر آگیا تھا، جسے خطرہ سمجھ کرF-16 لڑاکا طیارے نے مار گرایا۔
حسکہ شمال مشرقی شام میں ہے اور بنیادی طور پر کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس ہے، جو داعش کے خلاف امریکی اتحاد اہم کا سربراہ ہے۔
رد عمل میں ترک وزارت دفاع کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مار گرائے جانے والے ڈرون کا تعلق ترک مسلح افواج کا نہیں تھا، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کس کی ملکیت ہے۔
یاد رہے کہ ترک انٹیلی جنس ایجنسی نے اتوار کو انقرہ میں ہونے والے بم حملے کے بعد شام میں کرد عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔
ترک وزارت دفاع نے کہا کہ جمعرات کی رات ترک فوج کے فضائی حملوں نے شمالی شام میں کرد عسکریت پسندوں کے 30 ٹھکانوں کو تباہ کر دیا، جن میں تیل کا ایک کنواں، ذخیرہ کرنے کی سہولت اور پناہ گاہیں شامل ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے ترک ہم منصب سے رابطہ کیا، ترک وزارت دفاع نے کہا کہ ان کے وزیر یاسر گلر نے لائیڈ آسٹن کو بتایا ہے کہ ترکی امریکا کے ساتھ داعش کے خلاف مشترکہ لڑائی کے لیے تیار ہے۔
Comments are closed on this story.