چیف جسٹس نے سرکاری وکیل کو مائیک پر مزید بولنے سے روک دیا
سپریم کورٹ میں کمشنر ان لینڈ ریونیو کی ہاٸیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تیاری نہ ہونے اور سوالات کے جواب نہ دینے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو مائیک پر مزید بولنے سے روک دیا۔
چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کمشنر ان لینڈ ریونیو کی ہاٸیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت کی ۔
دوران سماعت تیاری نہ ہونے اور سوالات کے جواب نہ دینے پر چیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوے سرکاری وکیل کو ماٸیک پر مزید بولنے سے روک دیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ تقریر نا کریں، ہمارے سوالات کا جواب دیں، آپ لوگ فاٸل کھولنے کی زحمت کیوں نہیں کرتے؟ جن دستاویز پر کیس لڑھ رہے ہیں وہ عدالت کو تو دکھا دیں؟ کیس چلانے کے لیے آپ کی جگہ ہمیں جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کمشنر ان لینڈ ریونیوکی نظر ثانی کی استدعا مسترد کرتے ہوے ہاٸی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
مزید پڑھیں
بندہ ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوتا اور ضمانتیں دے دی جاتی ہیں، سپریم کورٹ کی سرزنش
حکومت کا نیب ترامیم فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
کمشنر ان لینڈ ریونیو نے ٹیکس سے متعلق محمد امین کیخلاف ہاٸی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
Comments are closed on this story.