خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ختم
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، سعودی عرب، چین سمیت خلیجی ممالک کی مختلف منصوبوں میں دلچسپی کا جائزہ لیا گیا۔
اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزراء سمیت اراکین کمیٹی بھی شریک تھے۔
ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سعودی عرب، چین سمیت خلیجی ممالک کی منصوبوں میں دلچسپی کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ٹی سے متعلق قابل عمل منصوبوں کی منظوری دی گئی جبکہ ٹیلی کام سیکٹرمیں اضافی اسپکٹرم کی نیلامی سےمتعلق امورکا جائزہ لیا گیا۔
ایکسپریس ٹریبیوں کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے دائرہ کار کو ملکی اقتصادی ایجنڈے تک بڑھا دیا ہے، جس کا مقصد مقامی سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ہی معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔
ایگزیکٹو کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے ایجنڈے نے ظاہر کیا کہ کونسل کا مینڈیٹ اب فوری فیصلہ سازی کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری کی سہولت تک محدود نہیں ہے۔
مشترکہ سول ملٹری کی زیر قیادت فورم کے دائرہ کار میں اب مختلف وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ، سرمایہ کاروں اور سرکاری محکموں کے درمیان تنازعات کا حل، مختلف شعبوں کے لیے گیس کی تقسیم، بڑے میٹروپولیٹنز کے لیے پانی کی فراہمی کی اسکیمیں، گردشی قرضے، اور تیل کی اسمگلنگ کو روکنا شامل ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری اور غیر ملکی سفارتی مشنز کی کارکردگی کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آئے گا۔
ایگزیکٹو کمیٹی کا رواں ہفتے دو روزہ اجلاس ہوا، جس میں ایگزیکٹو کمیٹی نے ان منصوبوں کے نفاذ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جنہیں سرمایہ کاری سہولت کونسل نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پیشکش کے لیے شارٹ لسٹ کیا تھا۔
سعودی عرب کے حق میں ریکوڈک پراجیکٹ میں حکومت پاکستان کے حصے کو کم کرنے پر کچھ پیش رفت ہوئی۔ حکومت کی جانب سے اس منصوبے میں حصص رکھنے والے سرکاری اداروں نے جمعرات کو اسٹاک مارکیٹ کو لین دین کے لیے مالیاتی مشیروں کی خدمات حاصل کرنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں مطلع کیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے فوج کے مشورے پر سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لائے تھے، جس کا مقصد خلیج اور دیگر ممالک سے بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا تھا۔
Comments are closed on this story.