Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عراق: شادی میں آتشزدگی سے 100 پیاروں کو کھونے والے دولہا دلہن نے کیا دیکھا

، 'اب ہم اس شہر میں نہیں رہ سکیں گے، ہماری خوشیاں تباہ ہو گئیں'۔
شائع 03 اکتوبر 2023 12:46pm
میں اور میری اہلیہ اب تک سکتے کی کیفیت میں ہیں’۔فوٹو: ٹوئیٹر
میں اور میری اہلیہ اب تک سکتے کی کیفیت میں ہیں’۔فوٹو: ٹوئیٹر

عراق کے ضلعے نینوا کے شہر الحمدانیہ میں شادی کی تقریب میں ہولناک آتشزدگی سے معجزانہ طور پر بچ نکلنے والےدولہا، دلہن نے اپنے پیاروں کو کھونے کے بعد پہلی بار دیے جانے والے انٹرویوں میں جذبات واحساسات بیان کیے ہیں۔

گزشتہ ہفتے شادی کی جاری تقریب کے دوران ہال میں لگنے والی آگ سے 100 سے زائد افراد ہلاک اور تقریبا 150 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ابتدائی طور پر کہا جارہا تھا کہ دولہا اور دلہن بھی جان سے جانے والوں میں شامل ہیں، تاہم بعد میں پتہ چلا کہ دونوں باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

27 سالہ دولہا ریفان جو اب تک صدمے سے باہر نہیں نکل سکے ہیں نے کہا کہ ’ہمارے رشتہ دار اور دوست احباب ہم سے جدا ہوگئے۔ میں اور میری اہلیہ اب تک سکتے کی کیفیت میں ہیں‘۔

18 سالہ دلہن حنین نے بتایا کہ ان کی والدہ اور بھائی سمیت خاندان کے دس افراد دنیا سے رخصت ہوگئے جبکہ ریفان کے پندرہ رشتہ دار جان کی بازی ہار گئے۔

ریفان نے بتایا کہ ’حنین کے والد کی حالت نازک ہے اور وہ اس واقعے کے بعد سے گم صم رہتی ہے‘۔

شادی ہال میں آتشزدگی کی وجوہات کے حوالے سے ریفان کا خیال ہے ’آگ چھت میں کسی وجہ سے لگی۔ آتشبازی سے اٹھنے والی چنگاری اس کا سبب نہیں۔ ممکن ہے شارٹ سرکٹ سے آگ لگی ہو۔ کوئی بات یقین سے نہیں کہہ سکتا۔‘

ان کا کہنا تھا ’یہ بات پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ آگ چھت سے شروع ہوئی۔ ہم نے گرمی محسوس کی اور پھر آتشبازی کی آواز کانوں میں پڑی تو میری نظر چھت کی جانب گئی تھی‘ ۔

انہوں نے کہا کہ چھت پر سجاوٹ جو نائیلون سے بنی تھی پگھلنے لگی اور لمحوں میں وہ سب کچھ ہوگیا جس پر ہم سب دکھی ہیں۔

##مزید پڑھیں:

دبئی کی عمارت میں آتشزدگی، 3 پاکستانیوں کی میتیں وطن پہنچ گئیں

ہمارے مختلف شوق کس طرح جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں

’ایلفا براوو چارلی‘ کے کردار ’کیپٹن کاشف‘ کے والد انتقال کر گئے

ریفان نے بتایا کہ آگ پھیلنے لگی تو سب لوگ بھاگنے لگے، میں نے اپنی اہلیہ کو پکڑ کر کھینچا اور کچن کے دروازے سے باہر نکلنے کی کوشش کی۔شادی ہال میں آگ بجھانے والا صرف ایک سیلنڈر تھا اور وہ بھی کام نہیں کر رہا تھا’۔

واقعے پر انتہائی غمزدہ دولہا کا کہنا تھا کہ، ’اب ہم اس شہر میں نہیں رہ سکیں گے، ہماری خوشیاں تباہ ہو گئیں‘۔

سرکاری میڈیا کا کہنا تھا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق عمارت انتہائی آتش گیر تعمیراتی مواد سے بنی ہوئی تھی جس کی وجہ سے فوراً ہی ملبے کا ڈھیر بن گئی۔

fire

Iraq

Accident

lifestyle

Couple

weeding incident