ہمارے مختلف شوق کس طرح جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں
انسان کی عادتیں وقت کے ساتھ بدلتی رہتی ہیں، اکثر ہم اپنے کھانے پینے کے حوالے سے لاپرواہ ہوجاتے ہیں اور اکثر کسی غیر صحت بخش چیز کا استعمال حد سے زیادہ کر جاتے ہیں جو آگے چل کر ہمارے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
کچھ لوگ سبزیوں کے شوقین ہوتے ہیں اور وہ گوشت کھانے سے اجتناب برتتے ہیں، اسی طرح کچھ لوگ صرف چکن کھانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔
بعض دفعہ یہ تبدیلی علاقائی طور پر بھی انسان کی عادت بن جاتی ہیں، جیسے بنگالی افراد مچھلی اور چاول کا استعمال زیادہ کرتے ہیں اور اسے ہم ان کی عادت کہہ سکتے ہیں۔
جب ہماری پسندیدہ چاکلیٹ، چپس یا کسی بھی قسم کے زیادہ کیلوری والے کھانے کی بات آتی ہے تو ماہرین ہمیشہ انہیں اعتدال میں کھانے کی تاکید کرتے نظر آتے ہیں۔
تاہم یہی اصول بعض صحت مند کھانوں اور ہماری زندگی کے اصولوں اور عادات پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
سبزیوں کا استعمال
رپورٹ کے مطابق بہت زیادہ سبزیاں کھانے سے بھی جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، خاص طور پر ان افراد کے لئے جو آنتوں کے عارضے میں مبتلا ہوں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک عام انسان کی خوراک میں 400 گرام سبزیوں اور پھلوں کی مقدار ہونی چاہئے، لیکن فائبر کی زیادہ مقدار بھی آپ کی صحت کے لئے نقصان کا سبب بنتی ہے۔
مزید پڑھیں:
جنک فوڈ آپ کے بچوں کی دماغی صلاحیتوں کو کمزور کررہا ہے
ڈپریشن سے بچنا ہے تو جنک فوڈ اور میٹھے مشروبات کو ’گُڈ بائے‘ کہہ دیں
کچن میں پائی جانے والی یہ معمولی چیز ہر انفیکشن کا علاج
کھانے میں ہسٹامین کی مقدار
ہسٹامین ایک ایسا کیمیکل ہے جو آپ کے مدافعتی نظام کو فعال کرتا ہے اوربنیادی طور پر الرجی کی علامات کو ظاہر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا ہے۔
یہ کیمیکل ان کھانوں میں پایا جاتا ہے جنہیں ہم صحت مند تصور کرتے ہیں جیسے کہ خشک میوہ جات، ایواکاڈو اور ڈیری کی مصنوعات وغیرہ۔
ماہرخوراک ہانا برائی کا کہنا ہے کہ ہسٹامین کی کثرت جسم میں ان خلیات پر اثر انداز ہوسکتی ہے جو مدافعتی نظام کو فعال رکھتے ہیں، اس کی کمی سے بعض مشکلات جیسا کہ موشن، بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشواری اوربلڈ پریشر کے مسائل کے علاوہ سر درد کی علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔
چکنائی والی خوراک سے گریز
چکنائی والی خوراک کا بہت زیادہ استعمال مناسب نہیں۔ ایسی خوراک خریدنے سے قبل اس بات کی یقین دہانی کر لی جائے کہ جو اشیائے خورد و نوش خرید رہے ہیں اس پر چسپاں لیبل میں چکنائی اور کیلوریز کا تناسب کتنا درج ہے، تاکہ اسی حساب سے خوراک استعمال کی جائے۔
ورزش کا فائدہ
توانا اور صحت مند جسم کے ساتھ ساتھ صحت مند دماغ کے لیے ورزش انتہائی ضروری ہے، جس سے جسم موٹاپے اور بیماریوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
ماہرخوراک ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ جسمانی ورزش مرحلہ وار اور باقاعدگی سے مناسب انداز میں کی جائے، لیکن زیادہ ورزش کرنے سے نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.