مستونگ دھماکہ: عینی شاہدین نے کیا دیکھا
مستونگ میں عید میلادالنبی جلوس کے قریب کیے جانے والے خود کش دھماکے کی آنکھوں دیکھی روئیداد سرفراز نے سنائی ہے جو جلوس کے لیے سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
سرفراز احمد نے بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب جلوس کے خاص مہمان اورعلمائے کرام شرکت کیلئے پہنچے تھے۔
سرفراز کے مطابق دھماکے میں ان کے دو بھائی زخمی ہوئے جبکہ علاقے سے تعلق رکھنے والے دیگر بہت سے افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
مستونگ دھماکے کے ایک اور عینی شاہد عطا اللہ نے بی بی سی اردو کے صحافی محمد زبیر کو بتایا کہ دھماکہ لگ بھگ صبح 10 بج کر 50 منٹ پر مدینہ مسجد کے پاس ہوا جب جلوس کے شرکا اکھٹے ہو رہے ہیں۔ طے شدہ شیڈول کے مطابق جلوس نے 11 بجے روانہ ہونا تھا۔
عطا اللہ نے بتایا کہ ان کا گھردھماکے کے مقام سے دو، تین منٹ کی پیدل مسافت پرہے۔
جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد انہوں نے وہاں بڑی تعداد میں لاشیں اور زخمی پڑے دیکھے۔ لوگ مدد کیلئے چیخ رہے تھے۔ کچھ دیرمیں وہاں ایمبولینسز بھی پہنچیں تاہم عطاباللہ کے مطابق اس سے قبل ہی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اپنی گاڑیاں میں لاشوں اورزخمیوں کواسپتال منتقل کرنے کا عمل شروع کر چکے تھے۔
عطا اللہ کے مطابق صورتحال اس قدرخوفناک تھی کہ وہ اسے الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے۔
Comments are closed on this story.