Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف اقدام ناکام، ارکان حق میں بول پڑے

پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتے، امریکی سیکرٹری خارجہ
شائع 29 ستمبر 2023 10:40am
امریکی کانگریس۔ فوٹو — رؤٹرز
امریکی کانگریس۔ فوٹو — رؤٹرز

امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف اقدام کو ناکام بنا دیا گیا جب کہ امریکی سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بار پھر واضح کردیا کہ امریکا پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتا۔

امریکی ریاست ٹینیسی سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن رکن کانگریس اینڈی اوگلز نے اسٹیٹ، فارن آپریشنز اور متعلقہ پروگرامز ایکٹ 2024 میں پاکستان کی امداد روکنے کی تجویز پیش کی تھی تاہم ایوان میں ریکارڈ شدہ ووٹنگ کے دوران اس اقدام کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ڈیموکریٹک اور ریپبلکن دونوں جماعتوں کی جانب سے مخالفت میں ووٹ دینے والوں کی تعداد 298 تھی جب کہ اس کے حق میں 132 ووٹ پڑے۔ اس طرح اس اقدام کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

بحث میں کانگریس کی خاتون رکن شیلا جیکسن لی اور رکن کانگریس باربرا لی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیے۔

اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے جیلا جیکسن نے اسے گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ میرے ساتھی جس چیز کی بات کرتے ہیں وہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی عکاسی نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے پاکستان اور امریکا نے دفاع، انسداد دہشت گردی، تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، توانائی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون پر مبنی کثیر الجہتی اور متنوع تعلقات قائم کیے ہیں۔

ری پبلکن رکن کانگریس باربرا لی نے کہا کہ خطے میں استحکام، انتہا پسندی سے نمٹنے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی امداد ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 2024 میں پاکستان کے لیے 135 ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے جو معاشی معاونت، انسداد منشیات، فوجی تعلیم و تربیت، انسداد دہشتگردی اور صحت کے پروگرام پر خرچ کیے جائیں گے۔

شیلا جیکسن نے کہا کہ افغان جنگ میں بہت سے پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، ہمارا تعاون ہماری مشترکہ جمہوری اقدار میں جڑا ہے، دو طرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

اینڈی اوگلز نے اپنے بیان میں اگست 2021 میں طالبان کی فتح کا خیر مقدم کرنے اور غلامی کی زنجیروں کو توڑنے پر ان کی تعریف کرنے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ 2021 سے قبل بھی اینڈی اوگلز نے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات بھی لگائے تھے۔

دوسری جانب نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ وہ پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتا۔

واشنگٹن میں میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتے اور یہ بات ہم لاکھ بار بتا چکے، مجھے نہیں معلوم کتنی بار ہم پاکستان میں اس تبدیلی کو لیکر بات کر چکے ہیں۔

پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان الیکشن کے دوراہے پر ہے اور ہم اس معاملے میں کوئی پوزیشن نہیں لیتے ہماری پالیسی واضح ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پاکستان میں آزاد اور شفاف الیکشن کی حمایت کرتے ہیں اور اس معاملے میں ایک طرفہ یا کسی دوسرے کو پوزیشن نہیں دیتے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم بارہا یہ واضح کرچکے ہیں کہ پاکستان ہمارا اہم شراکت دار ہے، ہم متعدد مسائل پر اکٹھے کام کرتے ہیں، اس میں کوئی تبدیلی ہوئی ہے اور نہ ہوگی۔

پاکستان

imran khan

United States

Congress

Antony Blinken