پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات عائد کردیے
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات عائد کردیے۔ ایم کیوایم کے رہنما سلمان مجاہد کا کہنا ہے کہ کراچی کی حلقہ بندیاں ٹیبل پر نقشہ رکھ کر کی گئی ہیں، پیپلزپارٹی کے نادرگبول نے بھی سندھ کی حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”آج ایکسکلوژو“ میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما سلمان مجاہد نے کہا کہ 12 مئی کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، خالد مقبول صدیقی نے 12 مئی پرعوام سے معذرت کی، چیف جسٹس نے کہا کہ ایم کیوایم اپنا وکیل تبدیل کرلے، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی میں وکیل کی تبدیلی پر بات ہوگی، بطور وکیل یہ رائے ہوگی کہ ایم کیوایم اپیل واپس لے لے۔
سلمان مجاہد نے کہا کہ ایم کیوایم کا معاملہ 12 مئی کے واقعات سے متعلق تھا، لندن سے ہدایات پر 12 مئی کا واقعہ پیش آیا تھا، خادم رضوی کے خلاف فیصلہ تھا، خادم رضوی نے نظرثانی اپیل دائر نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ دوسروں پر الزامات عائد کرتی ہے، مردم شماری میں کراچی کی آبادی کم دکھائی گئی، ایم کیوایم نے کراچی کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا، کراچی کی حلقہ بندیاں نقشے کو دیکھ کر کی جاتی ہیں، کراچی کی حلقہ بندیوں سے مطمئن نہیں ہیں، کراچی کی حلقہ بندیوں کو چیلنج کریں گے، ایم کیوایم کے حلقوں کو تقسیم کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
آئی بی کے بعد پیمرا بھی فیض آباد دھرنا کیس نظرثانی درخواست سے دستبردار
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس: ہمارا امتحان پاس ہوگیا، اب آپ کی باری ہے، چیف جسٹس
ایم کیو ایم نے بھی انتخابات کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ کردیا
حلقہ بندیوں کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کریں گے، نادر گبول
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما نادر گبول نے کہا کہ ریاست کی رٹ کو بہت دفعہ چیلنج کیا گیا ہے، ایسے واقعات سے ملک کی جگ ہنسائی ہوتی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہونا چاہیئے۔
نادر گبول کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں بھی ایک جماعت شہر بنا کر دیتی تھی، لیاری کے حلقے میں ایک کی جگہ 2 نشستیں ہوگئی ہیں، سندھ کی نشستیں کم کرنے پر پیپلزپارٹی کو تحفظات ہیں، حلقہ بندیوں کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کریں گے، مردم شماری میں سندھ کی آبادی کم دکھائی گئی ہے۔
دھرنا کیس کے حکم پرعملدرآمد ہوتا تو آگے آسانی ہوتی، رانا احسان افضل
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا احسان افضل نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس کے حکم پرعملدرآمد ہوتا تو آگے آسانی ہوتی، لوگوں نے اپنی اپیلیں واپس لے لی ہیں، فیصلے پر اعتراضات دور ہوگئے ہیں، فیصلے پر عملدرآمد ریاست اور اداروں نے کرانا ہے، فیصلہ تسلیم کرلیا ہے تو عملدرآمد بھی کرنا ہوگا۔
حلقہ بندیوں کے حوالے سے رانااحسان افضل نے کہا کہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات جمع کرائے جاسکتے ہیں، حلقہ بندیاں اب بھی تبدیل ہوسکتی ہیں، ٹھوس اعتراضات پر حلقہ بندیاں تبدیل ہوسکتی ہیں۔
Comments are closed on this story.