بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپے 83 پیسے اضافے کی درخواست دے دی ہے۔
مہنگائی سے ستائے عوام کے ایک اور بری خبر یہ ہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپے 83 پیسے اضافے کی درخواست نیپرا میں دے دی ہے۔
سی پی پی اے کی جانب سے دی گئی درخواست کے مطابق گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی جبکہ بجلی کی پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ سب سے مہنگی بجلی فرنس آئل سے پیدا کی گئی۔فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت 33 روپے 32 پیسے فی یونٹ رہی۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ ایل این جی سے 23 روپے 71 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی اور ایران سے 25 روپے 9 پیسے فی یونٹ پر بجلی درآمد کی گئی، جب کہ 24 پیسے فی یونٹ لائن لاسز کی نذر ہوگئی۔
پی پی اے کے حکام نیپرا کو مطمئن کرنے میں ناکام
دوسری جانب نیپرا میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت ہوئی، تاہم سی پی پی اے کے حکام نیپرا کو مطمئن کرنے میں ناکام ہوگئے جبکہ نیپرا نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ممبرخیبرپختونخوا نے کہا کہ فرنس آئل کے پاور پلانٹس کو چلانے کی ضرورت کیوں پڑتی ہے، ہم نے سسٹم آپریٹر کے پیسے روکے ہیں لیکن اس کے باوجود مسائل حل نہیں ہوتے، ان پیسوں کا بوجھ کہی نہ کہی حکومت پرآرہا ہے، آپ کی نااہلی کا بوجھ حکومت پر یا صارفین پرکس پرڈالیں گے ؟ 5 مزید پاورپلانٹس بھی میرٹ آرڈر کے خلاف چلے ہیں۔
سی پی پی اے کی درخواست پر نیپرا اتھارٹی نے فیصلہ محفوظ کرلیا، آج صرف درخواست گزار اوراسٹیک ہولڈرز کو سنا گیا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔
Comments are closed on this story.